کھر گے کا انتخابی ریالی سے خطاب،مودی حکومت 95 دن بعد لڑکھڑا رہی ہے
سرینگر :جموں و کشمیر اسمبلی انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیوں کی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ آج کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے مرکز کے زیر انتظام اس خطہ کا دورہ کیا اور مختلف تقاریب میں شرکت کی۔ اننت ناگ میں منعقدہ ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اگر لوک سبھا انتخاب میں ہم (انڈیا اتحاد) 20 سیٹیں مزید جیت جاتے تو 400 پار کا نعرہ دینے والے جیل میں ہوتے۔ملکارجن کھرگے نے وزیر اعظم مودی کا نام لیے بغیر انھیں ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ ای ڈی اور سی بی آئی کے ذریعہ ہمیں ڈراتے ہیں لیکن (انڈیا) اتحاد والے ڈرتے نہیں ہیں۔ یہ مرکزی حکومت تو ٹوٹی پھوٹی ہے۔ اسے ایک پیر نتیش کمار نے دی اور دوسرا ٹی ڈی پی نے۔ پہلے یہ لوگ 400 پار کی بات کرتے تھے لیکن 240 پر آ گئے۔ اگر ہم صرف 20 سیٹیں اور حاصل کرتے تو یہ سب لوگ جیل میں ہوتے اور یہ لوگ جیل میں ہی رہنے کے قابل ہیں۔ میں یہی کہوں گا کہ آپ مایوس نہ ہوں ۔ آپ کے سردار مضبوط ہیں اور کوئی ڈرنے والا نہیں ہے۔کانگریس صدر کھرگے نے جموں و کشمیر کے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کو انھیں اکھاڑ کر پھینکنا ہے۔ ہماری حکومت آئے گی اور ہم جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دلائیں گے۔ اس کیلئے ہم سب کوششیں کریں گے۔ ملکارجن کھر گے نے مزید کہا کہ یہ لوگ کہتے ہیں کہ آپ کیسے مکمل ریاست کا درجہ دیں گے؟ میں بتا دوں کہ حکومت کچھ نہیں کرتی ہے بلکہ عوام کرتی ہے۔ آج کی مرکزی حکومت دھمکی دے کر لوگوں کو ڈراتی ہے لیکن جموں و کشمیر کے لوگ ڈرنے والے نہیں ہیں۔ ایک علحدہ پریس نوٹ کے مطابق ملکارجن کھرگے نے مودی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات سے قبل 100 دن کے ایجنڈہ کا زور و شور سے اعلان کیا گیا تھا لیکن ان کی مخلوط حکومت کے 95 دن گزرنے کے بعد ہی ان کی عملی کے خوفناک نتائج ملک بھگت رہا ہے۔ 95 دن پورے ہوچکے ہیں لیکن انکی مخلوط حکومت لڑکھڑا رہی ہے۔ غریب اور متوسط طبقہ کے قریب عوام دشمن بجٹ پیش کیا گیا۔کشمیر میں دہشت گرد حملوں میں کئی بہادر جوان شہید ہوگئے۔ ریلوے کی سیکوریٹی کو سنگین خطرہ لاحق ہے جبکہ شہروں میں سیلاب آرہے ہیں۔