مساجد کو شہید کرنے کا عمل ظالمانہ اور مجرمانہ حرکت

   

Ferty9 Clinic

کسی دوسرے مقام پر مسجد کی تعمیر ناقابل قبول، صدر تحریک مسلم شبان محمد مشتاق ملک کی پریس کانفرنس
حیدرآباد : سکریٹریٹ کی تعمیر جدید کے لئے مساجد کو شہید کرنے کے عمل کو جناب مشتاق ملک نے ظالمانہ اور مجرمانہ عمل قرار دیا اور کہاکہ مساجد کی دوبارہ اسی مقام پر تعمیر تک جدوجہد جاری رہے گی اور کسی بھی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا بلکہ سوائے مساجد کی اسی مقام پر تعمیر کے کوئی اور بات قابل قبول نہیں ہوگی۔ انھوں نے آج پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ رکن پارلیمنٹ حیدرآباد کی ایماء پر وقف بورڈ کے رکن نے ہائی کورٹ میں درخواست داخل کی۔ انھوں نے اپنے خطاب میں کہاکہ ایک سیاسی جماعت جو ریاست کی دوسری بڑی سیاسی جماعت بن گئی ہے، ریاستی حکومت کے ظالمانہ اور مجرمانہ عمل میں مبینہ طور پر شامل ہے اور حکومت کو بچانے کا کام کررہی ہے۔ ہائی کورٹ میں رٹ کا داخل کرنا مسلمانوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے اور ایسی سیاسی جماعت کے اشارے پر سارے معاملہ سے توجہ ہٹانے کی کوشش جاری ہے۔ تحریک مسلم شبان کی جانب سے آج ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں شہر کی مختلف سماجی، ملی، دینی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی جن میں جمعیت العلماء سے مولانا مفتی مظاہری، ایم بی ٹی سے موسیٰ محمود، سکندر مرزا و دیگر موجود تھے۔ جناب مشتاق ملک نے کہاکہ حکومت مسجد ہاشمی اور مسجد معتمدین کو شہید کرچکی ہے اور اب اس مسئلہ پر مسلمانوں کو گمراہ کررہی ہے اور چند لوگ سرکاری پیروی میں مصروف ہیں۔ انھوں نے کہاکہ جدید سکریٹریٹ کے نئے ڈیزائن میں صرف ایک ہی مسجد کا تذکرہ کیا جارہا ہے اور وہ بھی سکریٹریٹ کے عقبی حصہ میں تعمیر کی جائے گی۔ پٹرول بینک، شامپنگ کامپلکس اور فائر انجن کے دفاتر کے ساتھ مسجد کو تعمیر کیا جارہا ہے جبکہ مندر سکریٹریٹ کے مین حصہ میں رہے گی۔ انھوں نے کہاکہ تمام علماء، دانشوروں، دینی، ملی سماجی اور سیاسی جماعتوں کا متفقہ فیصلہ ہے کہ وہ مساجد کی دوبارہ اسی مقام پر تعمیر تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور عنقریب بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔