l سڑکیں جھیل میں تبدیل ‘ نشیبی علاقے زیر آب
l سری رام ساگر کے دروازے کھول دئے گئے
l ریاست کے کئی آبپاشی پراجیکٹس بھی لبریز
l یادادری گھاٹ پر مٹی کے تودے گرنے کا واقعہ
l مسلسل چوکسی برتنے کے سی آر کی ہدایت
l مزید دو دن تک موسلادھار بارش کی پیش قیاسی
حیدرآباد۔22جولائی (سیاست نیوز) سارے تلنگانہ میں موسلادھار بارش سے کئی پراجکٹس لبریزہوچکے ہیں اور کئی پراجکٹس کے دروازے کھول کر نشیبی علاقو ںمیں پانی کا اخراج عمل میں لایا جارہا ہے۔چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے بارش کی صورتحال کا جائزہ لینے ہنگامی اجلاس منعقد کیا اور ڈی آر ایف کے علاوہ دیگر متعلقہ محکمہ جات کو عوام کی مدد کرنے اور زیر آب علاقوں میں پھنسے شہریوں کو نکالنے ‘ انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایت دی۔ چیف منسٹر نے وزراء ‘ ارکان اسمبلی اور ارکان کونسل کو متاثرہ اضلاع پہنچ کر عوام کے درمیان رہنے اور ان کی مدد کے علاوہ راحت کاری کی نگرانی کی ہدایات جاری کی ۔انہوں نے ٹی آر ایس کیڈر کو بھی عوام کے درمیان رہنے اور مدد کرنے کی ہدایت دی اور مسلسل تلنگانہ بھون سے رابطہ میں رہنے احکام جاری کئے گئے ۔ کہا گیا کہ عہدیداروں کے کاموں میں کوئی مداخلت نہ کریں ۔ کرشنا طاس اور گوداوری طاس کے قریب مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں تعاون کرنے چیف منسٹر نے ہدایت جاری کی اور ان علاقوں کے مکینوں سے اپیل کی کہ وہ سرکاری عملہ سے تعاون کریں۔ انہوں نے بارش سے متاثرہ اضلاع کی صورتحال سے آگہی کے بعد چیف سیکریٹری سومیش کمار کو ہدایت دی کہ وہ ضلع انتظامیہ سے رابطہ کرکے حقیقی صورتحال سے واقفیت حاصل کریں اور امداد رسانی کے کاموں کو تیز کیا جائے۔چیف منسٹر نے متاثرہ اضلاع کے کلکٹرس‘ ایس پیز و محکمہ مال کے حکام کو متحرک رہنے اور چوکسی اختیار کرنے کی تاکید کی اور کہا کہ ایمرجنسی عملہ کو تیار رکھا جائے ۔ محکمہ موسمیات نے تلنگانہ کے بیشتر اضلاع میں آئندہ 48گھنٹوں میںموسلا دھار بارش کا انتباہ دیا اور کہا کہ بیشتر اضلاع میں بارش کا سلسلہ جاری رہے گا ۔ محکمہ موسمیات کے انتباہ کے بعد چیف سیکریٹری نے ضلع عادل آباد‘ نرمل‘ نظام آباد ‘ یادادری کے علاوہ دیگر اضلاع کے انتظامیہ سے رابطہ کرکے ہدایت دی کہ وہ چوکس اور ہنگامی صورتحال کیلئے تیار رہیں۔ نظام آباد سری رام ساگر کے 32 دروازوں کو کھول دیا گیا اور 59ہزار کیوزک پانی کا اخراج کیا جا رہا ہے ۔ نرمل میں تالاب کا پشتہ ٹوٹ جانے اور تالابوں کے لبریز ہوجانے کے سبب شہر کے کئی علاقوں میں پانی داخل ہوگیا اور کئی مکان زیر آب آگئے۔ نرمل میں تالابوں کے لبریز ہوجانے کے سبب سڑکوں پر مچھلیاں پانی کے بہاؤ کے ساتھ پہنچی جنہیں لوگ پکڑتے دیکھے گئے۔ ریاستی وزیر اندراکرن ریڈی نے بعض متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے عہدیداروں کو ہدایات جاری کی اور متاثرین کو محفوظ مقامات کو منتقل کرنے احکام دیئے ۔ یادادری بھونگیر میں گھاٹ پر سڑکوں کے دونوں جانب موجود بڑے پتھر مٹی کھسکنے کے سبب سڑک پر آگئے لیکن کوئی حادثہ رونما نہیں ہوا۔سدی پیٹ اور ورنگل کی سڑکیں بھی مسلسل بارش کے سبب جھیل میں تبدیل ہوگئیں۔ تلنگانہ کے کئی اضلاع میں مسلسل بارش کے سبب سیلاب کی صورتحال پیدا ہوچکی ہے اور اس سے نمٹنے سرکاری مشنری کو چوکسی کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ جگتیال میں بھی سرکونڈا تالاب کے لبریز ہونے سے مچھلیاں سڑکوں پر پانی کے بہاؤ کے ساتھ پہنچ گئی جنہیں لوگوں کو پکڑتے دیکھا گیا۔ شہر میں بھی 20 جولائی کی شام سے مسلسل بوندا باندی ‘ ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے شہر کی کئی اہم سڑکوں کی حالت خستہ ہوچکی ہے۔محکمہ مال اور محکمہ آبپاشی کی جانب سے گوداوری ندی کے قریب رہنے والوں کو انتباہ جاری کرکے محفوظ مقامات کو منتقل ہونے کی ہدایت دی ہے ۔ محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں نے بتایا کہ ناگر جنا ساگر کے علاوہ سری رام ساگر میں پانی تیزی کے ساتھ جمع ہورہا ہے اور صورتحال کو دیکھتے ہوئے مزید پانی کے اخراج کا فیصلہ کیا جائے گا۔چیف منسٹر کے سی آر نے وزیر عمارات و شوارع وی پرشانت ریڈی کو فوری نظام آباد روانہ ہونے ہدایت دی ۔سری سیلم ڈیم‘ پرایہ درشنی جورالہ پراجکٹ‘ کڈیم ڈیم‘کرشنا طاس ‘ گوداوری طاس اور وٹٹی واگو میں بارش کا پانی تیزی سے جمع ہونے لگا ہے اور ان پراجکٹس کی سطح آب میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے اور عہدیداروں کی جانب سے ذخائر آب کی صورتحال پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔