مسلم میتوں کی تدفین کے مسائل میں روز بروز اضافہ

   

سرکاری سطح کے اعلانات پر عدم عمل آوری ، قبرستان کے لیے اراضیات کا الاٹمنٹ نظر انداز
حیدرآباد۔16جنوری(سیاست نیوز) شہر اور شہر کے اطراف و اکناف کے علاقوں میں مسلم قبرستانوں میں تدفین کیلئے ہونے والی مشکلات کو دور کرنے کیلئے سرکاری سطح پر متعدد اعلانات کئے گئے ہیں لیکن ان اعلانات پر عمل آوری کے سلسلہ میں کوئی احکامات جاری نہیں کئے گئے اور نہ ہی قبرستانوں کیلئے اراضیات کی فراہمی کے تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کی جانب سے اقدامات کئے گئے جس کی وجہ سے آئے دن مسلم میتوں کی تدفین کے مسائل میں بتدریج اضافہ ہوتا جا رہا ہے لیکن اس مسئلہ کی سنگین نوعیت کو سمجھنے کی کوشش نہیں کی جا رہی ہے بلکہ مسئلہ کو نظر انداز کیا جا رہاہے ۔ تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کی جانب سے قبرستانوں میں جگہ کی فراہمی کیلئے رقومات کی وصولی کے خلاف سخت کاروائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ بہت جلد ہیلپ لائن شروع کی جائے گی تاکہ مسلم میتوں کی تدفین کیلئے قبرستانوں میں رقومات کی وصولی کا سلسلہ ترک کیا جاسکے لیکن اس اعلان کے بعد کوئی عملی اقدامات نہیں کئے گئے جس کے سبب قبروں کیلئے جگہ کی فراہمی کیلئے رقومات کی وصولی کا سلسلہ اب بھی جاری ہے اور کوئی بھی تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر عمل نہیں کر رہاہے بلکہ وقف بورڈ کی ہدایات کے سلسلہ میں بتانے پر دوہری قیمتوں کی وصولی کی جا رہی ہے اور بعض مقامات پر جگہ کی عدم موجودگی کا بہانہ کرتے ہوئے تدفین کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے لیکن اس سلسلہ میں تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں بلکہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان مسائل سے چشم پوشی اختیار کرتے ہوئے معاملہ کو قبرستانوں کے نگران اور عوام پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں تدفین کیلئے جگہ کی قلت کے مسائل تیزی سے پیدا ہونے لگے ہیں

اور ان مسائل کے حل کیلئے متعدد مرتبہ توجہ دہانی کے باوجود بھی مسئلہ کو حل کرنے کے صرف تیقنات دیئے گئے ہیں جبکہ ان امور کو تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ اگر سنجیدگی سے لے تو یہ مسائل صرف ایک اجلاس کے محتاج ہیں اور ان مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے لیکن ایسا نہ کرتے ہوئے قبرستانوں کے نگرانوں کو من مانی کا موقع فراہم کیا جا رہاہے اور نئے قبرستانوں کے لئے جگہ کی عدم فراہمی کے ذریعہ مشکلات میں اضافہ کیا جا رہاہے ۔ تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کے علاوہ ریاستی حکومت کی جانب سے مسلم قبرستان کیلئے وسیع و عریض جگہ کی فراہمی کے اقدامات کا اعلان کیا تھا اور اس سلسلہ میں بعض مقامات کی بھی نشاندہی کی گئی تھی لیکن ان کھلی اراضیات کی عدم حوالگی کی وجوہات کا کسی کو علم نہیں ہے بلکہ بورڈ کے ملازمین کا کہناہے کہ اس معاملہ میں بورڈ نے سنجیدہ اقدامات کا آغاز کیا تھا لیکن اچانک یہ امور سردمہری کا شکار ہوگئے اور اب تک بھی ان امور کے حل کے سلسلہ میں کوئی کاروائی نہیں ہوپائی ہے۔