مشرقی بیت المقدس میں متنازعہ روڈ کی تعمیر شروع

   

Ferty9 Clinic

تل ابیب ۔ 16 جون (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل نے تمام رہائشیوں کو سفری سہولت فراہم کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے مقبوضہ بیت المقدس میں رنگ روڈ کی تعمیر کا کام شروع کردیا۔دوسری جانب ناقدین نے اسرائیل کے منصوبے کو ریاست کے دارالحکومت سے متعلق فلسطینیوں کی خواہش کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ مذکورہ تعمیرات مشرقی بیت المقدس کو ریاست کے دارالحکومت قرار دینے کی فلسطینیوں کی خواہش میں رکاوٹ ثابت ہوگی۔واضح رہے اسرائیل کی جانب سے تعمیر کیے جانے والے رنگ روڈ کا نام ‘دی امریکن روڈ’ رکھا گیا جو مغربی غزہ میں اسرائیل کے زیر قبضہ یہودی آباد کاری سے ملے گا۔اسرائیل میں ضلعی انتظامیہ کے ایک ذمہ دار نے بتایا کہ روڈ کے وسطی اور جنوبی حصے پر کام پہلے ہی سے جاری ہے اور شمالی حصے کا ٹینڈر رواں برس کے اختتام تک شائع ہوجائے گا۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ منصوبہ 18 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہوگا۔اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ سڑک علاقے میں مقیم اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے لیے ٹریفک میں آسانی پیدا کردے گی۔واضح رہے کہ مذکورہ منصوبے میں تقریباً ڈیڑھ کلو میٹر طویل سرنگ بھی شامل ہوگی۔دوسری جانب فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اس نئی سڑک سے بنیادی طور پر آباد کاروں کو فائدہ ہوگا اور اس سے مشرقی بیت القمدس کی ریاست کے دارالحکومت کی حیثیت سے اس کے امکانات کو مزید نقصان پہنچے گا جو وہ مغربی کنارے اور غزہ میں چاہتے ہیں۔بیت المقدس کے امور کے فلسطینی وزیر فادی الہدیمی نے ای میل بتایا کہ ‘اس منصوبے سے شہر کے اندر فلسطینی علاقوں کو ایک دوسرے سے منقطع کردیا گیا ہے’۔رائٹرز کے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہ امریکن روڈ اسرائیل کے ‘غیر قانونی’ رنگ روڈ منصوبے کا حصہ ہے، جس نے ‘اسرائیلی بستیوں کو مزید جوڑنے اور مقبوضہ فلسطینی دارالحکومت کو مغربی کنارے کے باقی حصوں سے الگ کرنے کے لیے ‘مقبوضہ مشرقی بیت القمدس کے چاروں طرف سے واقع ہے’۔