مشرقی شام میں 60 حکومتی جنگجو ہلاک‘ آئی ایس ہنوز سرگرم

   

بیروت (لبنان ) 20 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) جہادیوں نے زائد از 60 حکومتی جنگجوؤں کو 48 گھنٹوں میں ہلاک کردیا ہے، نگرانکار گروپ نے ہفتہ کو یہ بات بتائی اور کہا کہ حالیہ ہفتوں میں موافق دمشق فورسیس پر یہ مہلک ترین حملے ثابت ہوئے ہیں۔ کرد قیادت والی فورسیس نے مارچ میں اسلامک اسٹیٹ گروپ کے ’خلیفہ‘ کی مشرقی شام میں شکست کا اعلان کردیا تھا لیکن جہادیوں نے وہاں اور ملک کے دیگر حصوں میں بھی اپنے خفیہ ٹھکانے بچائے رکھے نیز اب بھی وہ مہلک حملوں کی قابلیت رکھتے ہیں۔ سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا کہ جمعرات سے آئی ایس جہادیوں نے 35 موافق دمشق جنگجوؤں کو حکومت کے زیر کنٹرول وسطی اور مشرقی شام کے حصوں میں ہلاک کیا ہے۔ قبل ازیں موصولہ اطلاع کے بموجب سابق القاعدہ تنظیم سے تعلق رکھنے والے تخریب کاروں کے حملے میں شام میں 13 فوجی ہلاک ہوگئے جو بشارالاسد حکومت کی وفادار فوج سے تعلق رکھتے تھے ۔ کہا گیا ہے کہ یہ حملہ شمالی شہر حلب کے مضافات میں کیا گیا تھا ۔ کہا گیا ہے کہ حیات تحریرالشام نامی گروپ سے تعلق رکھنے والے تخریب کاروں نے حلب کے مضافات میں یہ حملہ کیا تھا جس کے نتیجہ میں اب تک 13 سرکاری فوجیوں کی ہلاکت کی توثیق ہوئی ہے اور کچھ مہلوکین کا حلیف گروپس سے بھی تعلق ہے ۔ برطانیہ سے کام کرنے والی حقوق انسانی تنظیم نے یہ بات بتائی ۔ تنظیم کے سربراہ رمی عبدالرحمن نے بتایا کہ جاریہ جھڑپوں میں ابو بکر الصدیق گروپ سے تعلق رکھنے والے کم از کم آٹھ ارکان کی بھی ہلاکت کی اطلاع ہے ۔ شہر حلب کے مغرب میں اسلامی اور جہادی گروپس کا غلبہ ہے اور یہاں وہ زیادہ اثر رکھتے ہیں۔ یہاں انتظامیہ پر بھی ان کا کنٹرول ہے ۔ اس علاقہ میں سرکاری افواج کی بھی کثیر تعداد ہے جو ان گروپس سے شہروں کو بچانے کیلئے سرگرم رہتی ہے ۔