مغربی کنارے میں ڈھائی ہزار مکانوں کی تعمیر کا اسرائیلی منصوبہ

,

   

Ferty9 Clinic

مقبوضہ بیت المقدس ۔ 4 اگست (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم السلام الان نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت نے غرب اْردن میں 2430 نئے گھروں کی تعمیر کے لیے 4 یہودی کالونیوں کی تعمیر نو کا فیصلہ کیا ہے۔ اسرائیلی انسانی حقوق گروپ نے عبرانی اخبار معاریو کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی حکومت غرب اْردن کی 4 یہودی بستیوں کی تعمیر نو کرنا چاہتی ہے تاہم اس منصوبے کی مزید تفصیل سامنے نہیں آئی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل غرب اْردن اور مشرقی بیت المقدس میں 2430 نئے گھر تعمیر کرنا چاہتا ہے۔ اس منصوبے میں نیلی یہودی کالونی میں 354، بیت ایل میں 346، جانی مودیعین میں 194، کفار ادوومیم میں 132، بیت حجائی میں 94، افرات میں 66، آلن شفوت میں 61، شیلو میں 51، عنتئیل میں 29 اورمعالیہ ادومیم میں 18 مکانات کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے غرب اْردن اور بیت المقدس میں 503 یہودی کالونیاں تعمیر کر رکھی ہیں، جہاں 8 لاکھ یہودی آباد کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب قابض صہیونی حکام کی فوج اور پولیس گردی کے ساتھ فلسطینیوں کے خلاف معاشی دہشت گردی بھی جاری ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق گزشتہ روز قابض صہیونی فوج کی بھاری نفری نے بیت المقدس کی اسرائیلی بلدیہ کے حکام کے ساتھ باب العامود کے مقام پر فلسطینی دکانوں پر چھاپے مارے اور دکانداروں کو بغیر کسی وجہ کے بھاری جرمانے کیے۔ مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج اور بلدیہ کے حکام کی چھاپا مار کارروائی پر فلسطینی تاجر برادری سخت مشتعل ہے اور بازاروں میں سخت کشیدگی کی فضائی پائی جا رہی ہے۔