مفت ایمبولنس گاڑیوں پر سوشیل میڈیا میں تبصرے

   

دونوںگاڑیوں کے فٹنس پر عوام کے سوالات
حیدرآباد: پرانے شہر کے عوام سوشیل میڈیا کے استعمال میں سرفہرست ہیں اور ہر واقعہ کو سوشیل میڈیا پر باریکی سے جانچا جارہا ہے ۔ کل صدر مجلس اسد اویسی نے دارالسلام میں دو ایمبولینس گاڑیاں مجلس چیاریٹیبل ٹرسٹ کی جانب سے متعارف کئے ۔ یہ تصاویر اور اس سے متعلق تفصیلات سوشیل میڈیا پر عام ہوگئے اور عوام نے ان ایمبولینس کی تفصیلات کے پس پردہ حقائق کا پتہ لگانے کی کوشش کی ۔ سوشیل میڈیا پر ایسے کئی پوسٹ وائرل ہوچکے ہیں جس میں یہ کہا جارہا ہے کہ ایک گاڑی شفیق محمد کے نام پر ہے جس کا فٹنس اپریل 2020 تک تھا جبکہ ایک اور گاڑی محمد ممتاز محی الدین کے نام پر رجسٹر ہے اور اس کا فٹنس 6 ڈسمبر 2018 ء تک ہی تھا۔ سوشیل میڈیا پر وائرل پوسٹ میں عوام نے کہا کہ نئی ماروتی اومنی گاڑی کی قیمت دو لاکھ 60 ہزار روپئے ہے اور مذکورہ دو پرانی گاڑیوں کو نیا رنگ اور اس کے اسٹیکرس لگاکر مجلس چیاریٹی ایجوکیشن ریلیف ٹرسٹ کی جانب سے متعارف کئے جانے پر سخت تنقید کی جارہی ہے ۔ سوشیل میڈیا پر کہا جارہا ہے کہ مذکورہ دو ایمبولینس گاڑیاں پرانی ہیں اور غیر کارکرد ہیں جبکہ اسے عوام کی خدمات کیلئے پیش کئے جانے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔