مقبوضہ کشمیر میں5 اڈے تباہ ، 80 دہشت گردہلاک

,

   

پاکستان میں واقع 4 ٹھکانے بھی تباہ ،آپریشن سندورکے تحت 25منٹ میں تابڑ توڑ حملے

نئی دہلی: پہلگام میں بے رحمانہ دہشت گردانہ حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو چن چن کر مارنے کے حکومت کے عزم کو پورا کرنے کیلئے ، ہندوستانی مسلح افواج نے منگل اور چہارشنبہ کی درمیانی شب پاکستان اور مقبوضہ کشمیر میں 25منٹ تک تابڑ توڑ حملے کرکے دہشت گردوں کے 9 ٹھکانوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا اور زائداز 80 دہشت گردوں کو ہلاک کیا ۔ اس طرح دہشت گردوں کے نیٹ ورک کی کمر توڑ دی گئی ہے ۔خارجہ سکریٹری وکرم مسری، آرمی کرنل صوفیہ قریشی اور فضائیہ ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے یہاں نیشنل میڈیا سنٹر میں ملک کو6 اور 7مئی کی رات 1.05 سے 1.30 بجے تک جاری رہے آپریشن سندور کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کئی دہائیوں سے دہشت گردانہ حملوں کو بڑھاوا دے رہا ہے اور دہشت گردانہ حملوں میں اب تک 350عام لوگ اور 600 سکیورٹی اہلکار مارے جا چکے ہیں۔آپریشن سندورمیں جن نو مقامات کو نشانہ بنایا گیا ان میں سے چار پاکستان میں اور پانچ مقبوضہ کشمیر میں ہیں۔ ان مقامات پر دہشت گرد تنظیموں لشکر طیبہ اور جیش محمد کے ہیڈ کوارٹر، بھرتی کے مراکز، تربیتی مراکز اور لانچ پیڈ ہیں۔ مسری نے کہا کہ گزشتہ رات کی سرحد پار کی گئی کارروائی نپی تلی، غیر اشتعال انگیز اور ذمہ دارانہ تھی، جس کا مقصد دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو نیست و نابود کرنا اور دہشت گردوں کو اس طرح کی مزید کارروائیوں سے معذور کرنا تھا۔ اس کارروائی میں کسی پاکستانی فوجی اڈے کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔ اس میں کسی بے گناہ کی جان نہیں گئی اور نہ ہی ان کی املاک کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے 25اپریل کو پہلگام حملے کے حوالے سے جاری کردہ بیان کی روح کے مطابق ہے۔مسری نے کہا پاکستان میں مقیم دہشت گرد کارندوں کے بارے میں ہماری انٹیلی جنس نگرانی نے اشارہ دیا ہے کہ ہندوستان پر آگے بھی حملے ہوسکتے ہیں اور اس لیے ان کو روکنا اور ان کا مقابلہ کرنا کافی ضروری سمجھا گیا۔ آج صبح ہندوستان نے اس طرح کے سرحد پار حملوں کو روکنے اور جواب دینے کا اپنا حق استعمال کیا ہے ۔خارجہ سکریٹری نے کہا کہ 25 اپریل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صحافتی بیان سے ٹی آر ایف (دی ریزسٹنس فرنٹ) کا حوالہ ہٹانے کیلئے پاکستان کے دباؤ پر بھی توجہ دی جانی چاہیے ۔
پہلگام دہشت گردانہ حملے کی تحقیقات سے دہشت گردوں کے پاکستان کے ساتھ روابط بے نقاب ہوئے ہیں۔ خارجہ سکریٹری نے پہلگام حملے کا مکمل پس منظر پیش کرتے ہوئے کہا ‘‘22 اپریل 2025 کو، لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے والے پاکستانی اور پاکستان سے تربیت یافتہ دہشت گردوں نے جموں و کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر حملہ کیا اور 25 ہندوستانی اور ایک نیپالی شہری کو قتل کردیا تھا… انہوں نے ان لوگوں کو ان کے کنبے کے ارکان کے سامنے میں سروں میں گولی ماری۔ کنبے کے ارکان کو جان بوجھ کر نقصان پہنچایا گیا اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ واپس جاکر اس پیغام کو پہنچا دیں۔ یہ حملہ واضح طور پر جموں و کشمیر میں حالات کے معمول پر آنے کو متاثر کرنے کے مقصد سے کیا گیا تھا