جے پور: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوٹ نے نجی ہاسپٹلس ، لیبز اور دوا کی دکانوں کی جانب سے کورونا مریضوں کے علاج معالجے اور جانچ میں طے شدہ شرحوں سے زیادہ رقم کی وصولی کے معاملے پر فوری طور پر سنجیدگی کے ساتھ سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ گہلوٹ منگل کی شام ریاست میں کورونا انفیکشن کی صورتحال کا جائزہ لے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کورونا متاثرین کے مفادات کے لئے پوری طرح حساس ہے ۔ اس ضمن میں کسی قسم کی شکایت کی صورت میں سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے کورونا سے موت ہونے پر نعش کے ٹرانسپورٹ اور احترام کے ساتھ مفت آخری رسومات کے انتظامات کیے ہیں ، اس پر نچلی سطح تک عمل کرنا اور نگرانی میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے میڈیکل اور محکمہ صحت کے عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ ریاست میں کورونا کی تیسری ممکنہ لہر کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک موثر حکمت عملی تیار کریں۔ وزیر اعلی نے کہا کہ طبی ماہرین اس خدشے کا اظہار کر رہے ہیں کہ تیسری لہر میں بچے زیادہ متاثر ہوں گے ۔ ایسی صورتحال میں ہمیں اس کے انتظام میں کوئی کسر باقی نہیں رکھنی ہوگی۔ اس کے لئے ، دیگر ممالک اور ریاستوں کے کی جانب سے کئے گئے اقدامات کا بھی جائزہ لیں۔
ہرش وردھن کو غلط بیان بازی سے بچنا چاہئے :گہلوٹ
جے پور: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوٹ نے کہا کہ مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن کو غلط بیان بازی سے گریز کرنا چاہئے ۔ اشوک گہلوٹ نے آج سوشل میڈیا کے ذریعہ کہا کہ جب ملک آکسیجن کی قلت کا سامنا کررہا تھا، تو وہ کہہ رہے تھے کہ ملک میں آکسیجن کافی مقدار میں موجودہے ۔ آج جب ملک میں ٹیکے کی قلت ہے تو اب ان کا کہنا ہیکہ ملک میں کافی تعداد میں کروڑ ٹیکے موجود ہیں۔ لیکن اگر ہم تمام ریاستوں کو ساتھ لے کر چلیں تو ایک کروڑ ویکسین صرف ایک دن میں ختم ہوجائیں گی۔انہوں نے کہا کہ 2 اپریل کو پورے ملک میں 42 لاکھ ٹیکے لگائے گئے تھے ، لیکن اب صرف 16 لاکھ ٹیکے روزانہ لگائے جارہے ہیں۔ ملک میں مختلف مقامات پر ٹیکوں کے مراکز بند کیے جارہے ہیں۔ وزیر صحت کے اس طرح کے بیانات سے عوام میں ناراضگی پھیل رہی ہے ۔