ملاوٹی گھی۔تیل سے جگر کی بیماریوں میں اضافہ : ڈاکٹر احمد خاں

   

نئی دہلی : عام طور سے شراب کا استعمال جگر کی بیماریوں کی بڑی وجہ مانا جاتا ہے مگر غذا میں استعمال ہونے والے ملاوٹی روغن اور گھی کی وجہ سے آج کل جگر کی بیماریاں عام ہوگئی ہیں۔ان خیالات کا اظہارآل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے ایک لیکچر میں کیا۔آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس (دہلی اسٹیٹ) کی جانب سے 19اپریل ’عالمی یوم جگر‘ (ورلڈ لیور ڈے ) کے موقع پر دریاگنج، نئی دہلی واقع دفتر میں خصوصی لیکچر کا اہتمام کیا گیا۔ عوام میں جگر کی بیماریوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنا اور اگر بیماری ہے تو اس کے علاج اور پرہیز پر توجہ مرکوز کرانا آج کے لیکچر کا بنیادی مقصد ہے۔ ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے کہا کہ عام طور سے شراب کا استعمال جگر کی بیماریوں کی بڑی وجہ مانا جاتا ہے مگر غذا میں استعمال ہونے والے ملاوٹی روغن اور گھی کی وجہ سے آج کل جگر کی بیماریاں عام ہوگئی ہیں، جس کی وجہ سے جسم کی قوت مدافعت میں کمی اور نظام ہضم میں خرابی پائی جاتی ہے ۔ ضعف جگر کی علامتوں میں بھوک نہ لگنا، بدہضمی، کھٹی ڈکاریں، قے متلی (تیزابیت کا بڑھنا) اور پیروں کی سوجن وغیرہ شامل ہیں۔ تھکاوٹ، سستی، کاہلی، خون کی کمی کی شکایت بھی عام طور سے جگر کی کمزوری کی علامتوں میں شمار کی جاتی ہیں۔