ملت ، دردمند و غم گسار رہنما سے محروم

   

جناب ظہیر الدین علی خان کے انتقال پر کریم نگر میں مختلف شخصیتوں کا اظہار تعزیت

کریم نگر ۔9/اگسٹ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ملک کا با اعتمادممتاز و معروف اردو اخبار روز نامہ سیاست حیدرآباد کے منیجنگ ایڈیٹر جناب ظہیر الدین خان کے اچانک سانحہ ارتحال پر کریم نگر کے سیاسی ,سماجی ,ملی و فلاحی تنظیموں کے سرکردہ شخصیات نے نامہ نگار سیاست سعادت صدیقی سے فون واٹس ایپ اور وائس مسیج کے ذریعہ اپنے رنج غم کااظہار کیااور تعزیتی پیام ارسال کرتے ہوے خراج عقیدت پیش کی۔تلنگانہ اردو ورکنگ جرنلسٹ فیڈریشن کریم نگر کے سکریٹری سراج مسعود نے اپنے تعزیتی پیام میں کہا کہ ملک ایک سچے صحافی سے محروم ہوگئی ۔جناب ظہیر الدین علی خان کی صحافتی خدمات نا قابل فراموش وقف پراپرٹی پروٹیکشن کمیٹی کریم نگر چیر میں عبدالصمد نواب نے اپنے تعزیتی پیام میں کہا کہ جناب ظہیر الدین علی خان صاحب ہر دل عزیز شخصیت تھے جب بھی ملاقات کرتے نہایت شفقت سے ملاکرتے تھے۔ان کے ملنے کا خاص انداز تھا۔ میٹھاس تھی، بات چیت میں ایک تڑپ تھی۔ جس کی وجہ سے وہ اپنا گرویدہ بنالیا کرتے تھے۔قوم ملت کے ساتھ ساتھ دلت بھائیوں اور بی سی طبقہ کی ترقی و برابر کے حقوق کی بات کیا کرتے تھے۔ اللہ ان کی مغفرت فرمائے اور قوم کو ان کا نعم البدل عطا فرمائے۔ٹی آر ایس اقلیتی صدر کریم نگر میر شوکت علی نے کہا کہ مرحوم جناب ظہیر الدین علی خان کے اچانک انتقال پرقوم ملت کا خاص کر تلنگانہ کا عظیم نقصان ہے۔متین اینڈ فرینڈز چیرٹیبل ٹرسٹ کریم نگر کے صدر جناب عبدالمتین نے کہا کہ ملک سچے صحافی سے محروم ہو گیا ہے خاص کر دکن کے اقلیتوں کا ایک بہت بڑا نقصان۔سنی مرکزی میلاد کمیٹی کریم نگر کے صدر معزالدین قادری حافظ یوسف نے اپنے گہرے دکھ و ملال کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جناب ظہیر الدین خان کا انتقال قوم و ملت کاایک بہت بڑا نقصان ہے ۔ انجمن ترقی اردو شاخ کریم نگر کے صدر نے کہا کہ ہم ایک درد مند صحافی محب اردو قوم ملت کے غم گسار سے محروم ہوگئے ہیں۔ تلنگانہ اردو ٹیرینڈ ٹیچرس اسو سی ایشن کریم نگر کے سرپرست سید افضل محی الدین صدر مظہر الدین نے رنج و ملال کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ظہیر الدین علی خان عظیم سماجی جہد کار بے باک صحافی دانشوران کے علاوہ کریم نگر کی دیگر معروف شخصیات نے اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے ان کی دینی ملی صحافتی سماجی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوے انہیں خراج عقیدت پیش کیا ۔