ملک نازک دور سے گزر رہا ہے: سپریم کورٹ

   

Ferty9 Clinic

نئی دہلی: پہلگام دہشت گرد حملے کے حوالے سے سپریم کورٹ نے درخواست گزار کو سخت سرزنش کی ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے کی سماعت کے دوران سخت تبصرہ کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا آپ سکیورٹی فورسز کا حوصلہ پست کرنا چاہتے ہیں؟ عدالت نے کہا کہ یہ ایک نہایت حساس مسئلہ ہے اور ملک اس وقت ایک نازک دور سے گزر رہا ہے، جہاں ہر شہری دہشت گردی کے خلاف لڑنے کے لیے تیار ہے۔جسٹس سوریہ کانت نے سماعت کے دوران کہا: یہ ایک سنگین معاملہ ہے، اس میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں۔ کیا آپ سکیورٹی فورسز کا حوصلہ گرانا چاہتے ہیں؟ کیا ریٹائرڈ جج اس معاملے میں ماہر ہیں؟ کیا وہ اس کی تفتیش کر سکیں گے؟ یہ ایک نازک لمحہ ہے جس میں ملک کا ہر شہری دہشت گردی کے خلاف صف آرا ہے۔ سپریم کورٹ کے ان تبصروں کے بعد درخواست گزار نے اپنی درخواست واپس لے لی۔واضح رہے کہ اس درخواست میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ پہلگام حملے کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک عدالتی کمیشن قائم کیا جائے۔ اس کے علاوہ درخواست میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا تھا کہ مرکزی حکومت، جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری، سی آر پی ایف اور این آئی اے کو ہدایت دی جائے کہ وہ جموں و کشمیر کے سیاحتی علاقوں میں شہریوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے ایک ایکشن پلان تیار کریں۔درخواست میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ عدالت مرکز کو ہدایت دے کہ اس حملے کی ذمہ داری طے کرنے کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جائے۔ درخواست گزاروں میں فتح کمار ساہو، جموں و کشمیر کے رہائشی محمد جنید اور وکی کمار شامل تھے۔