کوئی ووٹ ضائع نہ ہو، عبادت گاہوں کی طرح پولنگ مراکز کو جائیں، ہمارے اتحاد پر عوام دشمن حکومت کا خاتمہ یقینی: عامر علی خان
ll سنگین حالات میں خاموشی سے بڑا خطرہ، ذمہ داری کے ساتھ ووٹ دیجئے : کودنڈا رام
ll نفرت پھیلانے والوں کو سبق سکھانا ہوگا، عوام پر بھاری ذمہ داری: اچاریہ یوگیندر یادو
ll ووٹ کی طاقت سے بی جے پی کی سازش کو ناکام بنائیں: پروفیسر قاسم
ll ووٹ دینی خدمت، عبادت والا عمل ہے: مفتی تجمل حسین
ll محبوب نگر میں ’’دستور بچاؤ’ دیش بچاؤ‘‘ کمیٹی کے زیر اہتمام جلسہ عام
محبوب نگر ۔ 28 اپریل (ایم اے مجیب کی رپورٹ) دستور کا تحفظ ہر ہندوستانی کی ذمہ داری ہے، ملک کا دستور آج خطرہ میں ہے، ان خیالات کا اظہار تلنگانہ جناسمیتی کے ریاستی صدر پروفیسر کودنڈا رام نے کیا۔ وہ ہفتہ کی شام مستقر محبوب نگر کے ایم بی سی چرچ گراؤنڈ میں منعقدہ ایک بڑے جلسہ عام سے مخاطب تھے۔ اس کا اہتمام ’’دستور بچاؤ دیش بچاؤ‘‘ کمیٹی محبوب نگر نے کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کا بنایا ہوا قانون آج خطرہ میں ہے۔ موجودہ حکومت اس کو تباہ کرنے کے درپے ہے۔ ایسے سنگین حالات میں ہماری خاموشی سے بڑا نقصان یقینی ہے۔ آج لوک سبھا انتخابات میں ایک طرف ووٹوں کے لئے مذہبی منافرت پھیلانے والے، علی الاعلان دستور میں تبدیلی کی بات کرنے والے میدان میں ہیں تو دوسری طرف ملک کو جوڑنے، دستور کی حفاظت اور طبقات کے بیچ مساوات کا اعلان کرنے والے بھی میدان میں ہیں۔ سبق سکھانا آپ کے ہاتھ میں ہے، مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے، ضروری اشیاء عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہیں، مرکز جی ایس ٹی کے ذریعہ 58 لاکھ کروڑ کی آمدنی حاصل کررہا ہے جس میں سے صرف 6.5 فیصد ہی غرباء کے لئے مختص ہے۔ انہوں نے برہم ہوتے ہوئے کہا کہ بے روزگاری کے فیصد میں زبردست اضافہ ہوا ہے جبکہ بی جے پی کارپوریٹ اداروں کی سرپرستی کررہی ہے۔ آپ کو شعور کے ساتھ ووٹ استعمال کرنا ہوگا۔ انڈیا الائنس دستور اور ملک کی حفاظت کے لئے کمربستہ ہے۔ آپ اس کو مضبوط کیجئے۔ یہ انتخابات کافی اہمیت رکھتے ہیں۔ سواراج ابھیان تنظیم کے فاؤنڈر ممبر آچاریہ یوگیندر یادو (دہلی) نے سیر حاصل خطاب کیا اور کہا کہ ملک میں مودی کے خلاف لہر واضح ہے کوئی شبہ کی گنجائش نہیں۔ حالیہ دورہ یوپی اور راجستھان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عوام پوری طرح بی جے پی سے بدظن ہوچکے ہیں۔ بی جے پی کا نعرہ کہ ’’اب کی بار 400 پار‘‘ ذہنی اختراع ہے اور عوام کو الجھن میں ڈالنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے سامنے دو پارٹیاں ہیں ایک وہ ہے جو آپ کے گھر میں آگ لگاکر شعلوں کو بلند دیکھنا چاہتی ہے ، دوسری وہ ہے جو آپ کے گھر لگی آگ کو پانی سے بجھانے کے لئے کوشاں ہے۔ آپ کس کی تائید کریں گے؟ بی جے پی دستور اور ملک کو تباہ کرنے کے درپے ہے، گزشتہ 10 برس میں آپ نے نہیں دیکھا عوام نے روزگار پوچھا تو جواب مندر، کسانوں کے مسائل کا جواب مندر، تعلیم اور نوکریوں کا جواب مندر، بے تحاشہ مہنگائیوں کا جواب مندر، اب خدارا دھوکہ نہ کھائیں۔ ملک کے عوام میں نفرت بانٹ کر لڑاکر اقتدار سے چمٹے رہنے والوں کو سبق سکھانا ہوگا۔ بی جے پی حکومت مخالفین کے اکاؤنٹ منجمد کردیئے، انڈیا الائنس کے ذمہ داروں کو ہراساں کیا، جیلوں میں بند کیا، سی بی آئی اور ای ڈی کے ذریعہ ان کی زندگیوں سے کھلواڑ کیا جارہا ہے۔ اب عوام سمجھ چکے ہیں اور صحیح فیصلہ دینے کے لئے وقت کے منتظر ہیں۔ آج کی لڑائی بی جے پی، کانگریس کی نہیں بلکہ بی جے پی اور ملک کے 90 کروڑ عوام کے بیچ ہے۔ تلنگانہ عوام پر بھاری ذمہ داری ہے۔ جناب عامر علی خان نیوز ایڈیٹر روزنامہ سیاست نے اپنی مختصر لیکن جامع خطاب میں زرین مشوروں سے نوازا۔ انہوں نے کہا کہ آج فیصلہ کرلیں کہ 13 مئی ہمارے لئے ایک تاریخی دن ہوگا، اس دن سیکولرازم کی بقاء، ملک کی سالمیت، دستور کی حفاظت، اخوت اور بھائی چارگی کا فروغ کا فیصلہ ہمیں کرنا ہے۔ خاندان کا اور ہر گھر کا کوئی ووٹ ضائع نہ ہو جس طرح عبادات کی ادائیگی کے لئے ہم مسجد، مندر، چرچ اور گرجا گھروں کو جاتے ہیں اسی طرح گھروں سے نکل کر پولنگ مراکز جانا ہوگا اور اپنے ووٹ کو استعمال کرنا ہوگا۔ جس طرح دنیا بھر میں چارمینار کی شناخت ہے، اسی طرح ملک کی شناخت ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی کے طور پر ہوتی ہے۔ آج ہمارا اتحاد واضح کرتا ہے کہ عوام دشمن حکومت کا خاتمہ یقینی ہے۔ ووٹ کے استعمال سے پہلے ہمیں ماضی کا جائزہ لینا ضروری ہے کہ 1999 سے کرسچنوں پر مظالم 2004 تا 2024 مسلمانوں پر بے انتہا مظالم، اب 2024 کے بعد ایس سی، ایس ٹی، بی سی مظالم کا نشانہ ہوں گے۔ بینک کھاتوں میں 15 لاکھ، پٹرول گیاس کی قیمتیں، 2 کروڑ ملازمتیں کیا عوام کے ساتھ مذاق نہیں ہے؟ آئیے متحد ہو جائیے اتحاد میں برکت ہے۔ اجتماعیت میں طاقت ہے۔ آج فیصلہ کرلیجئے کہ چاہے حالات کچھ بھی ہوں ہم ہمارا ایک ایک ووٹ استعمال کریں گے۔ ملک کا ملک کے دستور کا ملک کی قوموں کی حفاظت کا فیصلہ کیجئے۔ پروفیسر قاسم نے ڈاکٹر امبیڈکر کے بنائے ہوئے دستور پر سیر حاصل روشنی ڈالی اور کہا کہ بی جے پی دستور کی تبدیلی اور اس کے خاتمہ کے لئے سازش کررہی ہے۔ آپ ووٹ کی طاقت سے اس کو ناکام بنائیں۔ مفتی تجمل حسین قاسمی حیدرآباد نے کہا کہ ووٹ دینی خدمت، عبادت والا عمل ہے۔ مفتی صاحب نے عوام سے اپیل کی کہ وہ 13 مئی کے لئے ابھی سے فیصلہ کرلیں اور کسی بھی قیمت ایک ایک ووٹ استعمال کریں۔ داس رام نائک نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جو فیصلہ ای وی ایم پر دیا ہے سوال اٹھائے کہ اکتوبر 2013 میں کہا کہ ای وی ایم میں چھیڑ چھاڑ ممکن ہے لیکن حال ہی میں اس کے برخلاف ہری جھنڈی دکھائی۔ انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ دیگر اداروں کے ساتھ ساتھ وہ سپریم کورٹ کو بھی استعمال میں لے رہی ہے جس سے عدلیہ کے فیصلوں پر عوام کا اعتماد متزلزل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ان انتخابات کو تاریخی بنائیں اور آر ایس ایس کو کراری شکست دیں۔ جلسہ سے حافظ خلیق احمد صابر، کرسچن کمیونٹی کے سربراہ آشیروادم، محمد حفیظ، محمد خلیل و دیگر نے بھی مخاطب کیا۔ حنیف احمد نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔ انجنا نے جلسہ کی کارروائی چلائی۔ جلسہ میں ایس سی، ایس ٹی، بی سی کے علاوہ بڑی تعداد میں اقلیتیں موجود تھے۔