پٹنہ: سی پی آئی کے رہنما اور جے این یو طلباء یونین (جے این یو ایس یو) کے سابق صدر کنہیا کمار نے بدھ کے روز کہا کہ ملک میں قوانین کا غلط استعمال ملک کے اتحاد کے لئے خطرناک ہے۔ ان کے یہ تبصرے شرجیل امام کی گرفتاری کے بارے میں میڈیا کے سوال کے جواب میں آئے ہیں جن پر ان کی ایک متنازعہ تقریر پر ملک بغاوت کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
کنہیا نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ اگر کوئی اشتعال انگیز تقریر کرتا ہے تو اس کے خلاف مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی جاسکتی ہے۔ لیکن بغاوت کے قوانین کا انتخابی غلط استعمال ہمارے ملک کی یکجہتی اور سلامتی کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
کنہیا نے کہا کہ شرجیل امام سے میرے نظریاتی اختلافات ہیں۔ لیکن اگر ہم قوانین کے بارے میں بات کرتے ہیں تو پھر ہمیں صحیح بات کرنی چاہئے۔ ملک میں کسی کو بھی تشدد پھیلانے کا حق نہیں ہے۔ لیکن جس طریقے سے سرکاری مشینری کا غلط استعمال ہورہا ہے ، اس کی جانچ ہونی چاہئے۔ جے این یو کے سابقہ طالب علم شرجیل امام جنہوں نے اپنے “آسام سے ہندوستان سے کٹ جانے” کے بیان سے تنازعہ کھڑا کیا تھا ان کو دہلی پولیس کی ایک ٹیم نے منگل کے روز بہار کے جہان آباد سے گرفتار کیا ہے۔
اس پر ہندوستانی تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 124 اے ، 153 اے اور 505 کے تحت برادریوں کے درمیان بغاوت اور اشتعال انگیزی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔