واشنگٹن۔سال 2008 میں ممبئی میں ہوئے دہشت گرد حملوں کی سازش میں ملوث پاکستانی نژاد تہور رانا (59) کو امریکہ کے لاس انجیلس میں پھر سے گرفتار کیا گیا ہے ۔کینیڈا کی شہریت حاصل کرنے والے تہور رانا پر الزام ہے کہ اس نے 12 سال پہلے ممبئی میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی سازش رچی جس میں 160 لوگ مارے گئے تھے ۔ اس پر دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کی مددکرنے کا بھی الزام ہے جس نے ممبئی حملے کو انجام دیا تھا۔امریکہ کے پراسیکیویٹر کے مطابق تہور رانا گزشتہ ہفتہ ہی جیل سے رہا ہوا تھا۔ اسے شکاگو میں 14 سال کی سزا ملی تھی، لیکن کورونا پازیٹیو ہونے اور صحت خراب ہونے کی وجہ سے سزا پوری ہونے سے پہلے ہی رہا کردیا گیا تھا۔ہندوستان نے اس کے حوالگی کی اپیل کی تھی، اس لئے تہور کو لاس انجلیس سے 10 جون کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔ تہور پر سال 2005 میں پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے کارٹون چھاپنے والے ایک ڈینش اخبار پر حملہ کرنے کی سازش کی حمایت کرنے کے لئے بھی قصوروار قرار دیا گیا تھا۔ کارٹون سے بہت سے مسلمان ناراض تھے کیونکہ پیغمبر کی تصویر کشی اسلام میں ممنوع ہے ۔واضح رہے کہ ممبئی میں لشکر طیبہ کے دس دہشت گردوں نے حملے کو انجام دیا تھا۔ ان میں 166 لوگ مارے گئے تھے اور 300 لوگ زخمی ہوئے تھے ۔ مرنے والوں میں کچھ امریکی شہری بھی تھے ۔ مڈبھیڑ کے دوران پولس نے نو دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا اور ایک دہشت گرد اجمل قصاب کو گرفتارکیا تھا۔ قصاب کو سال 2012 میں پھانسی دے دی گئی تھی۔