کولکتہ۔ 27 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) گزشتہ مقابلے میں مہیندر سنگھ دھونی کی عدم دستیابی کا مکمل فائدہ اٹھاتے ہوئے ممبئی انڈینس نے ایک اہم کامیابی حاصل کی تھی جس سے اس سے رواں آئی پی ایل کے اگلے مرحلے پلے آف میں رسائی کے امکانات روشن ہوگئے ہیں اور اب کل یہاں تاریخی میدان ایڈن گارڈنس میں کھیلے جانے والے مقابلے میں وہ جدوجہد کررہی میزبان ٹیم کے خلاف کامیابی حاصل کرتے ہوئے پلے آف میں رسائی حاصل کرنے والی دوسری بن سکتی ہے۔ ممبئی انڈینس کو پلے آف میں رسائی کیلئے صرف ایک کامیابی درکار ہے جبکہ کولکتہ نائٹ رائیڈرس کو اس مقابلے میں ’’کرو یا مرو‘‘ صورتحال کا سامنا ہے۔ممبئی کا کولکتہ کے خلاف گزشتہ چار برسوں کے دوران ریکارڈ کافی بہترین ہے جیسا کہ آئی پی ایل میں کھیلے گئے اب تک کے مقابلوں میں ممبئی نے 18-5 فتوحات کا ریکارڈ اپنے نام کئے ہوئے ہیں جبکہ کولکتہ کو ممبئی کے خلاف مسلسل 8 مقابلوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ کولکتہ نے ممبئی کو آخری مرتبہ چار سال قبل شکست دی تھی۔ دونوں ٹیموں کے لئے اب لیگ میں تین مقابلے ہی باقی رہ گئے ہیں جس میں ممبئی کیلئے صرف ایک کامیابی پلے آف میں رسائی کیلئے کافی ہے جبکہ کولکتہ کو نہ صرف تینوں مقابلوں میں فتوحات حاصل کرنی ہیں بلکہ ان فتوحات کے بعد بھی دیگر ٹیموں کے نتائج پر انحصار کرنا ہوگا۔ گزشتہ مقابلے میں کپتان دنیش کارتک نے راجستھان رائلس کے خلاف 97 رنز کی ناقابل تسخیر اننگز کھیلی تھی، یہ ان کے کریر کی اب تک کی بھی بہترین اننگز ہے جس کی بدولت کولکتہ 176 رنز اسکور کئے تھے، اس کے باوجود اسے بولروں کے ناقص مظاہروں کی وجہ سے ناکامی برداشت کرنی پڑی۔ کے کے آر کیلئے اب جبکہ ٹورنمنٹ سے خارج ہونے کا خطرہ سر پر منڈلا رہا ہے لہذا وہ امید کررہی ہے کہ اس کا بولنگ اور بیٹنگ شعبہ بحیثیت اکائی مظاہرہ کرے گا۔ کے کے آر کیلئے اپنے گھریلو میدان پر یہ آخری مقابلہ ہے اور ٹیم امید کررہی ہے کہ بالی ووڈ بادشاہ شاہ رخ خان کے علاوہ مقامی عوام کو کامیابی کے ساتھ ایک نئی امید کا تحفہ دے گی۔ اس مقابلے میں کے کے آر کے دھماکو آل راؤنڈر آندرے رسل کا ممبئی انڈینس کے بولروں میں خاص کر جسپریت بمراہ اور لستھ ملنگا کے خلاف مظاہرہ عوامی توجہ کا مرکز ہوگا اور کولکتہ کے مقامی کرکٹ شائقین اس امید میں بیٹھے ہیں کہ رسل ممبئی انڈینس کے طاقتور بولنگ شعبہ کے خلاف شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کی کامیابی میں اہم رول ادا کریں گے۔ علاوہ ازیں رسل جوکہ بیٹنگ آرڈر میں اوپر کھیلنے کی خواہش کا کئی مرتبہ اظہار کرچکے ہیں کہ انہیں لوور آرڈر میں ہی بیٹنگ کیلئے روانہ کیا جارہا ہے ۔ کل اس کے متعلق بھی اہم فیصلہ متوقع ہے۔