ممبئی کے مسلم علاقہ کے اسٹڈی سنٹرپر فوجیوں کی من مانی

   

ممبئی: ممبئی کے گنجان مسلم آبادی والے علاقے ناگپاڑہ میں واقع پی ٹی مانے گارڈن کے طلباء کے لیے مخصوص اسٹڈی سینٹر پر ریاستی مسلح پولیس (ایس آر پی ایف) کے دستے کے کچھ جوان گزشتہ دو تین ماہ سے دوپہر کے وقت آکر اسٹڈی سینٹر میں پڑھنے والے بچوں پر پریشان کرتے ہیں اور انھیں ڈرا دھمکا کر وہاں سے بھگا دیتے ہیں، اور ان کی پرھنے کی ڈیسکوں پر آرام کرتے اور سو جاتے ہیں۔ جس سے طلباء کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ یہاں پر اسٹڈی کرنے والے طلباء و طالبات نے شکایت کی ہے کہ جب وہ یہاں پڑھنے آتے ہیںتو ایس آر پی ایف کے اہلکار اان کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آتے ہیں۔ متاثرہ طلباء نے یہ بھی شکایت کی ہے کہ، گارڈن میں ان کے لیے جو بینچ رکھی گئی ہیں ، اس پر سارا دن ایس آر پی ایف کے اہلکار آرام کرتے ہیں۔ انھیں بیٹھنیسے روکتے ہیں۔ ۔ یہ سلسلہ 3 ماہ سے جاری ہے ۔ یہاں برسوں سے یہ طلباء اسٹڈی کرتے ہیں ، ان ایس آر پی ایف کے اہلکاروں نے ان کے لیے مسائل پیدا کر دیے ہیں۔یہ اسٹڈی سینٹر مسلم لیگ کے سابق رکن اسمبلی مولانا ضیاء الدین بخاری کے نام سے منسوب پی ٹی مانے گارڈن میں قائم ہے ، جسے سابق مرکزی وزیر مرلی دیورا اور رکن پارلیمنٹ ملند دیورا کے فنڈ سے تعمیر کیا گیا تھا۔ اس کی تزئین کاری کانگریس کے سینئر مقامی رکن اسمبلی امین پٹیل کے ایم ایل اے فنڈ سے کی گئی، جب کہ گارڈن کی از سر نو تزئین سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ کے کثیر فنڈ سے انجام دی گئی۔ اس کے علاوہ شیوسینا (اُدھو ٹھاکرے گروپ) کے رکن اسمبلی منوج جام ستکر کا بھی ایم ایل اے فنڈ اس میں شامل ہے ۔