ممتاکی ریلی میں تمام اپوزیشن جماعتیں متحد

,

   

مودی کو بیدخل کرنے کا عہد ، دہلی اور امراوتی میں آئندہ ریلیاں
کولکتہ ۔ /19 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ملک کی درجن بھر اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے آج یہاں منعقدہ میگا ریلی میں یکجا ہوتے ہوئے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں متحدہ مقابلہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نریدنر مودی کو اقتدار سے بیدخل کرنے کا عہد کیا ۔ 20 سے زائد سینئر قائدین نے جن میں کانگریس کے دو قائدین بھی شامل تھے مغربی بنگال کی چیف منسٹر اور ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی کے زیراہتمام اتحاد کے مظاہرہ کیلئے منعقدہ ریلی میں شرکت کی ۔ اپوزیشن قائدین نے مختلف جماعتوں پر اختلافات کرنے اور وزیراعظم کے عہدہ کے لئے انتخابات کے بعد فیصلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ اپوزیشن قائدین نے لوک سبھا انتخابات سے قبل اس قسم کی مزید مشترکہ ریلیوں کے انعقاد کا فیصلہ کیا اور اعلان کیا کہ آئندہ ریلیاں نئی دہلی اور آندھراپردیش کے دارالحکومت امراوتی میں ہوں گی ۔ کانگریس کے صدر راہول گاندھی اور یو پی اے کی صدرنشین سونیا گاندھی نے اس ریلی میں شرکت نہیں کی تاہم ملکارجن کھرگے اور ابھیشیک مانو سنگھوی نے ان کی پارٹی کی نمائندگی کی ۔ سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا (جے ڈی ایس) ، شردپوار (این سی پی) ، اکھلیش یادو (ایس پی) ، فاروق عبداللہ ( نیشنل کانفرنس) ، ایم کے اسٹالن (ڈی ایم کے) اور دوسروں کے علاوہ آندھراپردیش کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو، کرناٹک کے چیف منسٹر ایچ ڈی کمارا سوامی اور دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال نے بھی شرکت کی۔

سوشلسٹ لیڈر شردیادو ، سابق مرکزی وزراء ارون شوری ، یشونت سنہا اور شتروگھن سنہا بھی شہ نشین پر موجود تھے ۔
بی ایس پی سربراہ مایاوتی کولکتہ ریلی میں شرکت کے لئے نہیں پہونچیں ۔ لیکن ان کی پارٹی کے جنرل سکریٹری ستیش چندرا مشرا نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اترپردیش میں ایس پی کے ساتھ حالیہ معلنہ اعلان کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ کئی افراد سونچے تھے کہ ایس پی ۔ بی ایس پی مفاہمت نہیں ہوگی لیکن بی جے پی اب یہ سونچ رہی ہے کہ آیا کم سے کم ایک نشست پر کس طرح کامیابی حاصل کی جائے ۔ اکھلیش دراصل بالواسطہ طور پر مودی کے حلقہ لوک سبھا وارانسی کا حوالہ دے رہے تھے ۔ اکھلیش نے کہا کہ جو لوگ سب کا ساتھ سب کا وکاس کہا کرتے تھے ملک میں زہر پھیلاتے ہوئے اب ایک دوسرے کے خلاف صف آراء ہوچکے ہیں ۔