منحرف ارکان اسمبلی معاملہ کی تلنگانہ ہائی کورٹ میں سماعت

   

سکریٹری لیجسلیچر کو اپیل کا اختیار نہیں،بی آر ایس کے وکیل کی بحث، آئندہ سماعت پیر کو ہوگی
حیدرآباد ۔8۔نومبر (سیاست نیوز)تلنگانہ ہائی کورٹ میں آج بھی منحرف ارکان اسمبلی کے مسئلہ پر سماعت جاری رہی۔ چیف جسٹس الوک ارادھے اور جسٹس سرینواس پر مشتمل بنچ پر سکریٹری لیجسلیچر کی درخواست پر گزشتہ ایک ہفتہ سے سماعت جاری ہے۔ بی آر ایس کے منحرف ارکان اسمبلی کے خلاف شکایتوں کو سماعت کیلئے اسپیکر کے روبرو پیش کرنے کی سنگل جج نے سکریٹری لیجسلیچر کو ہدایت دی تھی۔ سنگل جج نے منحرف ارکان کے خلاف سماعت کا شیڈول جاری کرنے کی ہدایت دی۔ سکریٹری نے سنگل جج کے احکامات کو ڈیویژن بنچ پر چیلنج کیا۔ بی آر ایس سے سینئر ایڈوکیٹ موہن راؤ نے بحث کرتے ہوئے سنگل جج کے احکامات کو برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ سکریٹری لیجسلیچر کو اختیار نہیں کہ وہ سنگل جج کے احکام کو چیلنج کریں۔ انہوں نے چیف جسٹس سے درخواست کی کہ سکریٹری کی اپیل کو مسترد کیا جائے۔ بی آر ایس کے وکیل نے کہا کہ منحرف ارکان کے خلاف درخواستوں پر مقررہ مدت میں فیصلہ کرنا اسپیکر کی ذمہ داری ہے۔ اسپیکر اس کو نظر انداز نہیں کرسکتے۔ بی آر ایس کے وکیل نے اس سلسلہ میں مختلف عدالتوں کے فیصلوں کا حوالہ دیا۔ مباحث کے دوران ایڈوکیٹ جنرل سدرشن ریڈی اور دیگر وکلاء نے بحث میں کہا کہ اسپیکر اسمبلی کو فیصلہ کرنے کیلئے مکمل اختیار حاصل ہے اور وہ اپنا وقت لے سکتے ہیں۔ چیف جسٹس الوک ارادھے نے آئندہ سماعت 11 نومبر کو مقرر کی ہے۔ فریقین کی سماعت کے بعد ڈیویژن بنچ کا فیصلہ اہمیت کا حامل رہے گا اور بی آر ایس منحرف ارکان کے سیاسی مستقبل پر اثر انداز ہوگا۔ 1