توہین عدالت کی کارروائی کا انتباہ ، چیف جسٹس کا اظہار برہمی، چار ہفتہ بعد آئندہ سماعت
حیدرآباد ۔ 17۔نومبر (سیاست نیوز) سپریم کورٹ نے منحرف ارکان اسمبلی کے مسئلہ پر فیصلہ کرنے میں تاخیر پر اسپیکر اسمبلی پرساد کمار پر برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس بی آر گوائی ، جسٹس ونود چندرن اور جسٹس این وی انجاریا پر مشتمل بنچ نے منحرف ارکان اسمبلی کے خلاف دائر کی گئی درخواستوں کی یکسوئی میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ آئندہ ہفتہ تک شکایات کی یکسوئی کریں یا پھر توہین عدالت کا سامنا کریں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ فیصلہ کرنے میں تاحیر دراصل عدالت کی سنگین توہین کے مترادف ہے۔ عدالت نے اسپیکر کے رویہ پر ناراضگی جتائی اور کہا کہ مقررہ مدت میں درخواستوں کی عدم یکسوئی افسوسناک ہے۔ 10 ارکان اسمبلی کے خلاف بی آر ایس کی جانب سے انحراف کی شکایت کی گئی جس کے لئے سپریم کورٹ نے اسپیکر کو تین ماہ کی مہلت دی تھی ۔ سپریم کورٹ کی مہلت اکتوبر میں ختم ہوگئی اور اسپیکر نے مزید مہلت کی درخواست کرتے ہوئے اپیل دائر کی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ تلنگانہ کے اسپیکر توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں، انہیں آئندہ ہفتہ تک فیصلہ کرنا چاہئے یا پھر وہ توہین عدالت کی کارروائی کا سامنا کریں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس معاملہ میں اسپیکر کو دستوری رعایت نہیں مل سکتی۔ اب یہ ان پر منحصر ہے کہ وہ فیصلہ کریں کہ انہیں نیا سال کہاں پر منانا ہے۔ اسپیکر اسمبلی کے وکیل ابھیشک منو سنگھوی نے کہا کہ سپریم کورٹ کا موقف واضح ہوچکا ہے ۔ واضح رہے کہ سابق میں ہائی کورٹ کے جسٹس بی وجئے سین ریڈی نے انحراف کی شکایات کی یکسوئی کیلئے چار ہفتہ کی مہلت دی تھی اور اس فیصلہ کو ہائی کورٹ کے ڈیویژن بنچ نے کالعدم کردیا تھا۔ ڈیویژن بنچ کی رولنگ کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی جس کی سماعت جاری ہے ۔ چیف جسٹس نے سماعت کے دوران کہا کہ عدالت اس معاملہ میں خاموش تماشائی نہیں رہ سکتی۔ جسٹس گوائی نے کہا کہ دستور کے دسویں شیڈول کو مذاق بننے نہیں دیا جائے گا۔ اس قانون کے تحت منحرف ارکان کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہے ۔ بی آر ایس قائدین کے ٹی راما راؤ اور پی کوشک ریڈی نے اسپیکر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے۔ فریقین کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے اسپیکر کو چار ہفتوں کی مہلت دی اور اس مہلت کے دوران درخواستوں کی یکسوئی پر زور دیا۔ جسٹس گوائی نے آئندہ سماعت چار ہفتے بعد مقرر کی ہے۔ اسپیکر اسمبلی نے درخواستوں کی یکسوئی کیلئے مزید دو ماہ کی مہلت طلب کی ہے ۔ سپریم کورٹ نے اسپیکر اسمبلی کو توہین عدالت کی نوٹس جاری کرتے ہوئے فیصلہ میں تاخیر پر وضاحت طلب کی۔ سینئر وکلاء مکل روہتگی ، ابھیشک منو سنگھوی اور شراون کمار نے اسپیکر کی جانب سے تین شکایتوں کی یکسوئی اور مزید ارکان کے خلاف سماعت جاری رکھنے کی تفصیلات سے واقف کرایا۔ ایک مرحلہ پر چیف جسٹس نے ریمارک کیا کہ منحرف ارکان کے خلاف شکایتوں کی آپ یکسوئی کریں گے یا پھر ہم اس بارے میں فیصلہ کریں؟ چیف جسٹس نے بارہا اسپیکر کی جانب سے فیصلہ میں تاخیر کو توہین عدالت قرار دیا۔1