انحراف کو سیاسی فحاشی قرار دینے والے کے سی آر جواب دیں، ومشی چندر ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 12۔جون (سیاست نیوز) سکریٹری آل انڈیا کانگریس کمیٹی ومشی چندر ریڈی نے کانگریس سے منحرف 12 ارکان اسمبلی کو چیلنج کیا کہ وہ اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوکر دوبارہ منتخب ہوکر دکھائیں۔ اگر انہیں عوامی تائید کے حصول کا یقین ہے تو دوبارہ منتخب ہوکر اپنے دعوے کو درست ثابت کرنا چاہئے ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ومشی چندر ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ جب اپوزیشن میں تھے تو انہوں نے ٹی آر ایس کے ارکان کی کانگریس میں شمولیت کو سیاسی قحبہ گری سے تعبیر کیا تھا ۔ کے سی آر نے عوام سے اپیل کی تھی کہ منحرف ارکان کی چپلوں سے پٹائی کریں ۔ اس کے علاوہ انہوں نے صحافیوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ ٹی آر ایس کے منحرف ارکان کی پریس کانفرنس میں انہیں طمانچہ رسید کریں لیکن آج وہی کے سی آر سیاسی قحبہ گری کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ ومشی چندر ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کے لئے ایسے چیف منسٹر کا ہونا باعث شرم ہے جو کہ سیاسی قحبہ گری کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منحرف ارکان اسمبلی کا دعویٰ ہے کہ کانگریس میں قیادت کے فقدان کے سبب وہ ٹی آر ایس میں شامل ہوئے ہیں۔ ومشی چندر ریڈی نے کہا کہ اسی قیادت نے بی فارم حوالہ کیا تھا اور اسی قیادت کے سبب وہ الیکشن میں کامیاب ہوئے۔ اب انہیں قیادت بری دکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ شخصی مفادات کیلئے کانگریس سے انحراف کیا گیا۔ عوام اس صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور مناسب وقت پر ارکان اسمبلی کو سبق سکھائیں گے۔ ومشی چندر ریڈی نے منحرف ارکان اسمبلی کی جانب سے کانگریس قیادت پر کی گئی تنقیدوں کو مسترد کردیا ۔
انہوں نے کہا کہ 12 ارکان اسمبلی کو کانگریس قیادت پر تنقید کیلئے شرم آنی چاہئے کیونکہ اسی قیادت کے نتیجہ میں انہیں کامیابی حاصل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس ضلع پریشد انتخابات میں کامیابی کا دعویٰ کر رہی ہے لیکن 6 لوک سبھا حلقوں میں شکست کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ چیف منسٹر کی دختر کو نظام آباد میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ایم ایل سی انتخابات میں گریجویٹ حلقہ سے ٹی آر ایس کو ناکامی ہوئی ۔ اس کے باوجود عوامی تائید کی برقراری کا دعویٰ مضحکہ خیز ہے۔ انہوں نے کے سی آر سے مطالبہ کیا کہ وہ کانگریس ارکان کے انضمام پر ردعمل ظاہر کریں۔ کانگریس کے منحرف ارکان حلقہ کی ترقی کیلئے ٹی آر ایس میں شمولیت کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ چیف منسٹر ارکان اسمبلی کو دھمکی دی کہ اگر وہ شامل نہ ہوں تو ان کے حلقہ کی ترقی نہیں ہوگی۔ ومشی چندر ریڈی نے ارکان اسمبلی کو چیلنج کیا کہ اگر انہیں عوامی مدد حاصل ہے تو استعفیٰ دے کر دوبارہ الیکشن لڑیں۔
