حیدرآباد۔11جولائی(سیاست نیوز)نریندر مودی جنوبی ہندمیں مسلم رکن پارلیمنٹ کے خلاف مقابلہ کریں گے!جنوبی ہند کے حلقہ لوک سبھا سے نریندر مودی کے انتخابات میں حصہ لینے کے اشاروں کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ طویل مدت سے جس حلقہ لوک سبھا کی نمائندگی مسلم رکن پارلیمنٹ کرتے آئے ہیں اس حلقہ پارلیمنٹ سے وزیر اعظم نریندر مودی نے مقابلہ کی منصوبہ بندی شروع کردی ہے۔نریندر مودی جنوبی ہند کی ریاست تمل ناڈو میں انڈین یونین مسلم لیگ رکن پارلیمنٹ جناب کے نواس کانی کے خلاف آئندہ انتخابات میں حصہ لیں گے!بھارتیہ جنتا پارٹی کو شمالی ہندمیں نفرت کا بازار گرم کرنے کے باوجود بھی شمالی ہند میں بڑی کامیابی کی امید نہیں رہی ! 9سال کے دوران ہندی ریاستوں میں نفرت پھیلانے کے بعد اب بی جے پی جنوبی ہند پر توجہ مرکوز کررہی ہے اور کہا جار ہاہے کہ وزیراعظم نریندر مودی تمل ناڈو ریاست کے حلقہ لوک سبھا رامنتاپورم سے انتخابات میں حصہ لینے کا منصوبہ تیار کر رہے ہیں۔ گذشتہ یوم شہر حیدرآباد میں 11 ریاستوں کے علاقائی قائدین کے ساتھ ملاقات کے دوران قومی صدر بھارتیہ جنتا پارٹی جے پی نڈا نے اس بات کے اشارے دیئے ہیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی آئندہ عام انتخابات میں جنوبی ہند کے کسی حلقہ پارلیمنٹ سے مقابلہ کرسکتے ہیں۔ نریندر مودی جو کہ اترپردیش کے حلقہ لوک سبھا واراناسی سے 2014میں انتخابات میں حصہ لیا تھا اور اس کے بعد بھی اسی حلقہ لوک سبھا سے کامیابی حاصل کی تھی لیکن اب وہ 2024 میں اپنے حلقہ انتخاب میں تبدیلی کے خواہاں ہیں۔م
ذرائع کے مطابق وہ رامنتا پورم حلقہ لوک سبھا سے مقابلہ کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں جہاں فی الحال انڈین یونین مسلم لیگ کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے رکن پارلیمنٹ جناب کے نواس کانی ہیں ۔کے نواس کانی نے گذشتہ عام انتخابات میں اپنے حریف بھارتیہ جنتا پارٹی امیدوار کو زائد از ایک لاکھ ووٹوں سے شکست دی تھی۔
