مودی کی سکیورٹی لاپرواہی پربی جے پی نے پھر سے کانگریس کو ہدف تنقید بنایا

,

   

Ferty9 Clinic

پرینکا گاندھی صرف گاندھی خاندان کی رکن، چیف منسٹر پنجاب نے انہیں پروٹوکول کی معلومات کیوں فراہم کی: سمرتی ایرانی

نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی کی سکیورٹی میں ہوئی چوک کے سلسلے میں بی جے پی نے ایک بار پھر کانگریس کو ہدف تنقید بنایا اورالزام عائد کیا کہ پنجاب کی کانگریس حکومت نے جان بوجھ کر وزیر اعظم کی سکیورٹی کو خطرے میں ڈالا، جو قابل مذمت ہے اور قابل سزا ہے ۔ بی جے پی کی سینئر کی لیڈراورمرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے چہارشنبہ کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر اعظم کی سکیورٹی میں لاپرواہی ہوتے دیکھ کر میں نے کانگریس قیادت کے سامنے کچھ سوالات اٹھائے تھے ۔ ایک ٹیلی ویژن نیٹ ورک نے ان سوالات کے کچھ تشویشناک نتائج ملک کے سامنے لائے ہیں ۔ پنجاب پولیس افسران کے بیانات ایک قومی نیوز چینل پر حقیقت کو اجاگر کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کے افسر کا یہ بیان کہ مودی کی سکیورٹی میں چوک کی اطلاع وہ اعلیٰ افسران ، پنجاب انتظامیہ کو فراہم کرتے رہیں، لیکن پنجاب حکومت کی طرف سے اس تعلق سے کوئی مداخلت نہیں کی گئی، جو ان کی سکیورٹی کو یقینی بنا سکے ۔سمرتی نے سوال پوچھا کہ آخر پنجاب پولیس کے تمام اعلیٰ افسران کانگریس کے بڑے لیڈر کے اشارے پر کام کر رہے تھے ؟ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل پولیس نے بغیر جانکاری کے وزیراعظم کی سکیورٹی ٹیم کو کیوں کہا کہ پورا نظام اورروٹ محفوظ ہے ۔ پنجاب کے وہ کون اعلیٰ افسران ہیں جو اس الرٹ کے بعد بھی وزیراعظم کو سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھا رہے تھے ۔ سمرتی نے کہا ‘‘پنجاب کے وزیر اعلی چرنجیت سنگھ چنی نے مودی کے سکیورٹی پروٹوکول اور خلاف ورزیوں کے بارے میں کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی کو کیوں جانکاری دی ۔ ایک نجی شہری، جو گاندھی خاندان کا رکن ہے ، اس معاملے میں کیوں دلچسپی رکھتا ہے ’’۔ قابل ذکر ہے کہ 5 جنوری کو وزیر اعظم مودی نے پنجاب کے فیروز پور کا دورہ کیا تھا ۔ شدید بارش کی وجہ سے انہیں سڑک سے جانا پڑا تاہم اس دوران ان کا قافلے کے آگے راستے میں مظاہرین آگئے ، جس کی وجہ سے ان کا قافلہ تقریباً 20 منٹ تک انتہائی غیر محفوظ علاقے میں رکا رہا۔