موسی ریور فرنٹ پراجکٹ کو کوئی طاقت روک نہیں پائے گی : ریونت ریڈی

   

نلگنڈہ کو آلودگی سے پاک کرنا مقصد، متاثرین کو مکانات کی فراہمی، بی آر ایس شیاطین کی پارٹی، آلیر میں جلسہ سے چیف منسٹر کا خطاب
حیدرآباد 6 جون (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے موسی ریور فرنٹ پراجکٹ کی تکمیل کا عہد کرتے ہوئے کہاکہ کوئی بھی رکاوٹ آئے حکومت پراجکٹ کو تکمیل کرکے دم لے گی۔ چیف منسٹر آج آلیر اسمبلی حلقہ میں پرجا پالنا پرگتی باٹا کے موضوع پر جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ بھونگیر ضلع کے آلیر میں چیف منسٹر نے 1051.45 کروڑ لاگت سے مختلف ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد رکھا۔ ذخیرہ آب کی تعمیر، ینگ انڈیا ریسیڈنشیل اسکول، میڈیکل کالج، ڈرینج، سی سی روڈ، سڑکوں کی تعمیر، ہائی لیول برج کی تعمیر، ایم پی ڈی او اور تحصیلدار دفاتر، پولیس اسٹیشن کی تعمیر اور گوداموں کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ اِس موقع پر صدرنشین قانون ساز کونسل جی سکھیندر ریڈی، ریاستی وزراء ٹی ناگیشور راؤ، پی سرینواس ریڈی، کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی، اتم کمار ریڈی، ڈی انوسویا سیتکا، دامودر راج نرسمہا، چیف منسٹر کے مشیر نریندر ریڈی، رکن پارلیمنٹ سی ایچ کرن کمار ریڈی اور متحدہ ورنگل ضلع کے ارکان اسمبلی و کونسل موجود تھے۔ چیف منسٹر نے موسی ریور فرنٹ پراجکٹ کے ذریعہ متحدہ نلگنڈہ ضلع کو آلودگی سے پاک بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ 8 نومبر کو پدیاترا کے موقع پر اُنھوں نے موسیٰ ندی کی صفائی کا وعدہ کیا تھا اور حکومت کی تشکیل کے بعد اِس سلسلہ میں مساعی کی گئی۔ بی آر ایس اور بی جے پی پر پراجکٹ میں رکاوٹ کا الزام عائد کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہاکہ جب نریندر مودی گجرات میں سابرمتی اور اترپردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ دریائے گنگا کی صفائی اور ترقی کرسکتے ہیں تو موسیٰ ندی کی صفائی کی مخالفت کیوں؟ اُنھوں نے سوال کیاکہ کیا نلگنڈہ ضلع کے شہری موسیٰ ندی کی گندگی میں زندگی بسر کریں۔ اُنھوں نے کہاکہ لاکھ مخالفت کی جائے موسیٰ ندی کی صفائی ضرور کی جائے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ اپوزیشن کی جانب سے موسیٰ ندی کے اطراف رہائشی مکانات کو منہدم کرنے کا پروپگنڈہ کیا جارہا ہے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ پراجکٹ کے متاثرین کو نہ صرف مکانات فراہم کئے جائیں گے بلکہ اُنھیں تعلیم اور روزگار جیسی سہولتیں حاصل رہیں گی۔ چیف منسٹر نے کہاکہ نلگنڈہ جدوجہد کی سرزمین ہے اور یہاں کئی مجاہدین آزادی پیدا ہوئے۔ بی آر ایس نے گزشتہ 10 برسوں میں نلگنڈہ ضلع کو فراموش کردیا تھا۔ آبپاشی پراجکٹس اور دیگر ترقیاتی کام انجام نہیں دیئے گئے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ خود کے سی آر کا ایک فرد خاندان کہہ رہا ہے کہ کے سی آر کے اطراف شیاطین ہیں لیکن اِن شیاطین کا سردار کوئی جواب نہیں دے رہا ہے۔ بی آر ایس کو ڈی آر ایس یعنی شیاطین کی پارٹی قرار دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہاکہ اِن شیاطین کو تلنگانہ کی سرحدوں سے باہر کیا جانا چاہئے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ گزشتہ 10 برسوں تک لوٹ کھسوٹ کرنے والے آج ہم سے سوال کررہے ہیں۔ کالیشورم پراجکٹ میں بے قاعدگیوں کا حوالہ دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہاکہ کمیشن سے ایک نوٹس کیا ملی بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکے ہیں اور جواب دینے کے بجائے حکومت پر تنقید کررہے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہاکہ کے سی آر کو اپنی بیٹی کے سوالات کے جواب دینے چاہئے۔ چیف منسٹر نے گزشتہ ایک سال میں حکومت کے ترقیاتی اور فلاحی اقدامات کا ذکر کیا اور ینگ انڈیا اسپورٹس یونیورسٹی کے ذریعہ بیروزگار نوجوانوں کو ٹریننگ دی جائے گی۔ آر ٹی سی میں خواتین کو مفت سفر، 500 روپئے میں گیس سیلنڈر، 200 یونٹ مفت برقی سربراہی اور خواتین کے گروپس کو 21 ہزار روپئے قرض کی فراہمی جیسے اقدامات کا چیف منسٹر نے حوالہ دیا۔ اُنھوں نے کہاکہ اُن کی اوّلین ترجیح تلنگانہ کو ملک کی مثالی ریاست بنانا ہے۔ میں نے کہا تھا کہ بی آر ایس حکومت کو گراکر دکھاؤں گا اور میں نے اپنا وعدہ پورا کیا اور آج عوام کے آشیرواد سے چیف منسٹر کے طور پر آپ کے سامنے ہوں۔ سرکاری ملازمین کو ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو تنخواہ ادا کی جارہی ہے۔ اِس کے علاوہ کابینہ نے سرکاری ملازمین کو 2 ڈی اے منظور کئے ہیں۔ اُنھوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپوزیشن کے گمراہ کن پروپگنڈہ کا شکار نہ ہوں۔1