مٹ پلی میں طلبہ کا زبردست راستہ روکو احتجاج

   

ڈگری کالجس کے کورسیس کو ایک دوسرے میں ضم کرنے کی شدید مخالفت ، رکن اسمبلی کو یادداشت

مٹ پلی ۔ 28 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : مٹ پلی اور کورٹلہ ڈگری کالجوں میں کورس کے رد و بدل پر طلبہ میں تشویش کی لہر اور راستہ روکو احتجاج کا منظر سامنے آیا ۔ مٹ پلی ڈگری کالج سے بی کام ، بی ایس سی کورس کو کورٹلہ ڈگری کالج میں ضم کرنے اور مٹ پلی میں کورٹلہ کے بی اے آرٹس کو ضم کرنے کے احکامات پر طلبہ تذبذب کے شکار سڑکوں پر اتر آکر راستہ روکو احتجاج کرنے لگے ۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ مٹ پلی ڈیویژن کے منڈلوں ابراہیم پٹنم ، ملا پور اور اطراف مواضعات کے کثیر تعداد طلبہ کو کورٹلہ جاکر متعلقہ کورس کی تکمیل کرنا کافی دشوار کن مرحلہ ہوگا ۔ اور طلبہ درمیان میں ہی ترک تعلیم کرنے کا اندیشہ رہے گا اور مقامی طلبہ کے ساتھ نا انصافی رہے گی ۔ مٹ پلی ڈگری کالج میں جملہ طلبہ 171 ہیں جن میں سال اول ڈگری 92 ، سال دوم 42 سال سوم 37 ہیں ۔ کورس بی اے ( 72 ) بی کام 50 ، اور بی ایس سی 49 طلبہ زیر تعلیم ہیں جس پر طلبہ تنظیموں و یونین این ایس یو آئی ، بی جے وائی ایم ، اے بی وی پی اور طلبہ قائدین پلی کونڈہ پروین ، راجکمار ، گوپی نینی رمیش ، اریگیلہ اجئے کرم سنگھ ، سرینو ، پرانئے اور دیگر نے ایم ایل اے کلواکنٹلہ ودیا ساگر راؤ سے نمائندگی کرنے پر ایم ایل اے نے ریاستی وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی اور کالج ایجوکیشن کمشنر نوین متل سے سیل فون پر ربط پیدا کرتے ہوئے مقامی طلبہ کے مسائل کی یکسوئی کا ذکر کیا ۔ بعد ازاں ایم ایل اے نے طلبہ کو تیقن دیا کہ وہ کسی قسم کی الجھن کے شکار نہ ہوں ۔ طلبہ کی خواہش کے مطابق اسٹڈی مراکز اپنے ہی مقام پر برقرار رہیں گے اور طلبہ کے ساتھ انصاف ہوگا ۔۔