ممبئی: مہا وکاس اگھاڑی حکومت آج ریاستی مقننہ کے 5 روزہ سرمائی اجلاس کے آخری دن اسمبلی اسپیکر کا انتخاب کرانے میں ناکام رہی جیسا کہ ان کے درمیان فیصلہ کیا گیا تھا۔ اب اسے بجٹ اجلاس تک ملتوی کر دیا گیا ہے ۔ اسپیکر کا انتخاب ریاستی اسمبلی کے آج کے ایجنڈے میں درج نہیں تھا تاہم ایم وی اے حکومت آج صبح تک انتخابات کرانے کے قانونی مواقع تلاش کر رہی تھی حالانکہ گورنر بی ایس کوشیاری نے خفیہ رائے شماری کے بجائے صوتی ووٹ کے ذریعہ انتخابات کرانے کی حکومت کی تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔ ریاستی حکومت نے انتخابات کے انعقاد کیلئے گورنر کو تین خطوط روانہ کئے تھے جس کے جواب میں گورنر نے کہا تھا کہ قواعد میں کی گئی تبدیلیاں آئین کے خلاف ہیں۔
تاہم، ریاستی کابینہ نے اپنی ایک میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا تھا کہ وہ اپنے سابقہ فیصلے پر اٹل رہتے ہوے خفیہ رائے شماری کے بجائے صوتی ووٹ کے زریعہ انتخابات منعقد کریں
اس کے بعد ریاستی حکومت نے گورنر کو ایک اور خط بھیجا جس میں اسمبلی قواعد میں تبدیلیوں کا دفاع کیا گیا جو اس کے اختیارات کے اندر تھیں۔
تاہم، ایم وی اے کی شراکت دار شیو سینا، این سی پی اور کانگریس نے منگل کی صبح یہ فیصلہ کیا کہ گورنر کے ساتھ تنازعات اور قانونی اور آئینی تنازعات سے بچنے کے لیے اسمبلی اسپیکر کے انتخاب کے انعقاد کے لیے دباؤ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا۔
حکومت کو خدشہ ہے کہ انتخابات کے آگے بڑھنے سے ریاست میں صدر راج نافذ ہو جائے گا۔
اس سے پہلے بی جے پی کے ریاستی صدر چندرکانت پاٹل نے بھی حکومت کو مشورہ دیا تھا وہ اسپیکر کا انتخاب گورنر کے مشوروں کی بنیاد پر ہی کریں نیز گورنر کو مجبور نہ کریں کہ وہ ریاست میں صدر راج نافز کئے جانے کی سفارش کریں-