مہاراشٹرا میں ریاستی ملازمین کے سوشل میڈیا استعمال پر نئی پابندیاں

   

اورنگ آباد، 29 جولائی (یو این آئی)مہاراشٹر حکومت نے ایک نئے گورنمنٹ ریزولوشن (جی آر) کے ذریعہ سرکاری ملازمین کے سوشل میڈیا استعمال سے متعلق تفصیلی رہنما اصول جاری کیے ہیں، جو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے فیس بک، لنکڈ اِن، ٹویٹر (ایکس)، انسٹاگرام، یوٹیوب، واٹس ایپ اور ٹیلیگرام کے وسیع استعمال کے پیش نظر ضروری سمجھے گئے ہیں۔ حکومت نے خبردار کیا ہے کہ ان پلیٹ فارمز کے غلط استعمال سے خفیہ معلومات کے افشاء، غیر مصدقہ مواد کی اشاعت اور حکومتی پالیسیوں پر منفی تاثرات کے اظہار جیسے خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ 28 جولائی کو جاری کیے گئے ان قواعد میں وضاحت کی گئی ہے کہ مہاراشٹر سول سروس (کنڈکٹ) رولز 1979 نہ صرف سرکاری ملازمین کے رویے بلکہ ان کے سوشل میڈیا کے استعمال پر بھی نافذ العمل ہوں گے اور کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں تادیبی کارروائی کی جا سکتی ہے ۔ یہ ضوابط ریاست کے تمام سرکاری ملازمین، ڈیپوٹیشن، کنٹریکٹ، مقامی خود حکومتوں، بورڈز، کارپوریشنز اور عوامی اداروں کے اہلکاروں پر لاگو ہوں گے ۔ رہنما خطوط کے مطابق، سرکاری ملازمین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ریاستی یا مرکزی حکومت کی حالیہ یا جاری پالیسیوں پر سوشل میڈیا کے ذریعے منفی تبصرہ نہ کریں۔ انہیں سوشل میڈیا کے استعمال میں احتیاط اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور ذاتی و سرکاری اکاؤنٹس کو علیحدہ رکھنا ہوگا۔ ان ضوابط کے تحت ان ایپس اور ویب سائٹس کے استعمال سے گریز کا حکم دیا گیا ہے جو ریاستی یا مرکزی حکومت کی جانب سے ممنوع قرار دی گئی ہوں۔ صرف مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بعد ہی سرکاری اسکیموں کی تشہیر کے لیے سرکاری میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ واٹس ایپ اور ٹیلیگرام کو دفتری کام کے دوران ربط و رابطے کیلئے استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔