مہاراشٹرا کانگریس کا ورکشاپ، کھرگے کی ورچوئل شرکت

   

ممبئی، 10 اگست (یو این آئی)مہاراشٹرا پردیش کانگریس کمیٹی پیر سے پونے کے قریب واقع ایک پہاڑی ریزورٹ میں اپنے حال ہی میں نامزد کیے گئے عہدیداران کیلئے دو روزہ رہائشی ورکشاپ کا انعقاد کر رہی ہے جس کا افتتاح کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے بذریعہ ویڈیو لنک کریں گے ۔ پارٹی کے جاری کردہ بیان کے مطابق آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ریاستی انچارج رمیش چنیتھلا اور مہاراشٹرا کانگریس کے صدر ہرشوردھن سپکل سمیت کئی سینئر رہنما اس پروگرام میں شریک ہوں گے ۔ اس موقع پر سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوان، کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے قائد وجے وڈیٹیوار، قانون ساز کونسل میں کانگریس کے گروپ لیڈر ستیج پاٹل، کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن بالاصاحب تھوراٹ اور دیگر سرکردہ شخصیات بھی موجود رہیں گی۔ دو دن تک جاری رہنے والے اس پروگرام میں متعدد پینل ڈسکشنز اور باہمی تبادلہ خیال کے سیشنز شامل ہوں گے جبکہ ریاستی کانگریس کی سیاسی امور کی کمیٹی کا اجلاس بھی اسی دوران منعقد ہوگا۔ حالیہ دنوں میں پردیش کانگریس کمیٹی نے 387 ارکان پر مشتمل اپنی جمبو کمیٹی کا اعلان کیا تھا، جس کے بارے میں سپکل نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ یہ ضروری تھا کہ ان کارکنان کو ذمہ داریاں دی جائیں جنہوں نے پارٹی کے ساتھ وفاداری نبھائی۔

کھرگے کا انڈیا الائنس قائدین کیلئے عشائیہ
نئی دہلی، 10 اگست (یو این آئی) لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہول گاندھی کے بعد اب کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے انڈیا الائنس کے لیڈروں کے لئے عشائیہ کا اہتمام کررہے ہیں جس میں الیکشن کمیشن پر ‘ووٹ کی چوری’، بہار میں ووٹر لسٹ پر نظر ثانی اور دیگر کئی امور پر بات چیت ہوگی۔کانگریس ذرائع کے مطابق، 11 اگست بروز پیر عشائیہ کا اہتمام کیا جائے گا۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں انڈیا الائنس کی تمام جماعتوں کے لیڈروں کے ساتھ ساتھ اپوزیشن اتحاد کے سرکردہ لیڈروں کو بھی اس میں مدعو کیا گیا ہے ۔عشائیہ کا اہتمام کھرگے کی رہائش گاہ پر نہ ہوکر کہیں اور کیا جارہا ہے تاکہ زیادہ تعداد میں لیڈوں کو اس میں مدعو کیا جاسکے ۔ ملک کے مختلف حصوں میں الیکشن کمیشن کے رول کے حوالے سے حکمت عملی وضع کرنے پر بھی بات چیت کا امکان ہے ۔واضح رہے کہ گاندھی نے 7 اگست کو انڈیا الائنس کے ممبران پارلیمنٹ کو بھی اسی طرح اپنی رہائش گاہ پر ڈنر پر مدعو کیا تھا جس میں 25 پارٹیوں کے 50 لیڈروں نے شرکت کی تھی۔ اس میٹنگ میں بہار میں ووٹر لسٹ پر نظرثانی، ووٹ کی چوری اور نائب صدر کے انتخاب جیسے کئی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔