وزیراعظم نریندرمودی نے اپوزیشن کانگریس اور اس کے حامیوں پر بدھ کو کرارا حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں نے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے پر غیر ضروری تنازعہ کھڑا کرنے کی کوشش کی۔ مودی نے مہاراشٹر کے اکولا میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا،’’بد قسمتی سے ان لوگوں کا مقصد ہے کہ بابا صاحب امبیڈکر کے ذریعہ تیار کئےگئے آئین کو پوری طرح نافذ نہ کیا جا سکے۔‘‘ انہوں نے کہا ،’’آرٹیکل 370 کوختم کرنے سے آپ سبھی لوگ خوش ہیں جبکہ اپوزیشن ناخوش ہیں‘‘۔
وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن ،’ایک ہندوستان،بہترین ہندوستان‘ نہیں چاہتی۔ انہوں نے کہا،’’وہ (اپوزیشن)ایک منقسم ہندوستان،ایک بکھرا ہوا ہندوستان،ایک لڑتا ہوا ہندوستان چاہتی ہے۔ جموں و کشمیر اور اس کے شہری بھارت ماتا کی سنتان ہیں۔ پورا ملک جموں و کشمیر کے محب وطن لوگوں کے ساتھ سرحد پار سے آنے والے دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کےلئے کھڑا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بی جے پی کے منشور میں بھارت رتن انعامات پر ایک صفحہ ہے، جس میں پارٹی نے ملک کے اعلی شہری اعزاز سے نوازے جانے کے لئے مہاتما جیوتی راؤ پھلے، ساوتری بائی پھلے اور ویر ساورکر کے ناموں کی تجویز پیش کی ہے۔ مودی نے کہا،’’یہ ویر ساورکی ہی قدریں ہیں جو ہم نے قوم پرستی کو ملک کی تعمیر کے مرکز میں رکھا ہے۔ جبکہ دوسری طرف ایسے لوگ ہیں جنہوں نے بابا امبیڈکر کی قدم قدم پر توہین کی ہے اور انہیں بھارت رتن سے محروم رکھا ہے۔یہ وہ لوگ ہیں جو ویر ساورکر کو آئےدن گالیاں دیتے ہیں،ان کی بے عزتی کرتے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے کئے گئے کاموں اور منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ،’’وزیراعلی دیویندر فڑنویس کی بہترین قیادت میں آپ پانچ برسوں تک ایسی حکومت کے گواہ بنے جس کا مقصد ریاست کی ترقی اور سماج کے ہر شخص کی خوشحالی رہا ہے‘‘۔
آپ کو معلوم ہو کہ ریاست میں 288 سیٹوں والی اسمبلی کے لئے انتخابات 21 اکتوبر کو ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 24 اکتوبر کو ہوگی