یانگون : میانمار کی فوجی حکومت نے بدھ مت کی مذہبی شخصیت اشین ویراتھو کو رہا کردیا ہے جنہیں مسلمانوں کا کٹر بدھسٹ دشمن کہا جاتا ہے۔ترک نیوز ایجنسی ٹی آر ٹی کے مطابق اشین ویراتھو میانمار کی مسلم اقلیت ، روہنگیا کے خلاف نفرت پھیلاتے رہے ہیں۔ اس طرح کی خوفناک مسلم مخالف بیان بازی تھی کہ ٹائم میگزین نے انہیں 2013 میں ‘‘بدھسٹ دہشت کا چہرہ ‘‘ قرار دیا۔ ٹائمز میگزین کے اس لقب سے انتہا پسند بدھسٹ ناراض ہوگئے۔ انہوں نے بین الاقوامی میڈیا آؤٹ لیٹ پر ‘انسانی حقوق’ کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔ اور انہوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ ٹائم میگزین کو کچھ ‘‘عرب ممالک’’ نے مالی اعانت فراہم کی ہے جو ‘‘عالمی میڈیا’’ پر حاوی ہوچکا ہے۔لیکن ویراتھو کے اسلام مخالف بیانات ایک کھلی کتاب کی طرح ہیں۔ وہ یہ کہہ چکے ہیں کہ مسلمانوں کی آبادی خطرناک حد تک تیزی سے بڑھ رہی ہیں ، وہ ہماری خواتین کو اپنے مذہب میں لے جارہے ہیں۔ وہ ہمارے ملک پر قبضہ کرنے جارہے ہیں ، لیکن میں ایسا نہیں ہونے دوں گا۔ میانمار میں بدھ مت ہی رہے گا۔اگرچہ بدھ مت عقائد کے لحاظ سے عدم تشدد ، پرسکون زندگی اور روحانی تسکین کو زندگی کا مقصد مانتا ہے لیکن ویراتھو عسکریت پسندانہ نظریے کے سب سے بڑے حامی ہیں اور وہ میانمار کو مکمل طور پر بدھ مت کا پیروکاربنانا چاہتا ہے۔