وارڈس کی حد بندی میں کئی خامیاں: جی نرنجن
حیدرآباد۔19 جولائی (سیاست نیوز) اے آئی سی سی رکن اور کنوینر پردیش کانگریس الیکشن کمیشن کوآرڈینیشن کمیٹی جی نرنجن نے حکومت پر میونسپل ایکٹ عجلت میں منظور کرنے کا الزام عائد کیا انہوں نے کہا کہ بلدی وارڈس کی ازسر نو حدبندی اور بی سی ووٹرس کی نشاندہی میں کئی بے قاعدگیاں پائی جاتی ہیں۔ تمام سیاسی جماعتوں نے اس پر اسٹیٹ الیکشن کمیشن کو اپنے اعتراضات سے واقف کرایا تھا۔ برسر اقتدار پارٹی کے دبائو میں عہدیداروں نے یکطرفہ فیصلہ کیا اور اپوزیشن کے اعتراضات کو مسترد کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ بند طریقہ سے وارڈس میں بی سی رائے دہندوں کی تعداد کو کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ مستقبل میں اس سے عوام میں غلط پیام جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ میونسپل ایڈمنسٹریشن کے ڈائرکٹر ڈاکٹر ٹی کے سری دیوی کو بلدی وارڈس کی حد بندی اور بی سی تحفظات کے مسئلہ پر موجودہ میعاد میں توسیع کرنے کی اپیل کرتے ہوئے مکتوب روانہ کیا گیا تھا۔ نرنجن نے کہا کہ بلدی وارڈس کی تنظیم جدید اور بی سی رائے دہندوں کے مسئلہ پر ہائی کورٹ نے حکومت کے اقدامات پر نکتہ چینی کی تھی۔ 8 جولائی کو الیکشن کمیشن کے کل جماعتی اجلاس میں تمام پارٹیوں نے ایک آواز ہوکر بلدی وارڈس اور بی سی رائے دہندوں کے مسئلہ کو پیش کیا تھا۔ نرنجن نے افسوس کا اظہار کیا تھا کہ حکومت نے اپوزیشن کی رائے کو نظرانداز کرتے ہوئے قانون کو منظوری دے دی ہے۔ اسمبلی میں کانگریس نے جو اعتراضات پیش کئے تھے انہیں بھی قبول نہیں کیا گیا۔