اسکول انتظامیہ نے شکایت ٹال دی ، ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہونے پر پولیس نے مقدمہ درج کیا
حیدرآباد ۔ یکم ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : ضلع میڑچل ملکاجگری کے شاہ پور نگر میں واقع پورنیما ودیا نکتین ہائی اسکولس میں تین سالہ معصوم لڑکی پر آیا کی جانب سے کئے گئے بہیمانہ تشدد کا لرزہ خیز واقعہ سامنے آیا ۔ جس سے پورے علاقے میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ۔ یہ واقعہ قطب اللہ پور اسمبلی حلقہ کے جیڈی میٹلہ پولیس اسٹیشن کے حدود میں پیش آیا اور اس کی ویڈیو سوشیل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق اسکول میں آیا کے طور پر کام کرنے والی 50 سالہ لکشمی ہفتہ کے روز معصوم بچی کو کھیل کے میدان میں لے گئی ۔ معصوم کے کپڑے تبدیل کرنے کے دوران ، لکشمی نے اچانک جارحانہ رویہ اختیار کیا اور اسے دھکا دے دیا ۔ وہ بار بار بچی کے چہرے پر تپھڑ مارتی رہی ۔ لڑکی کے زمین پر گرنے کے بعد لکشمی نے اسے اپنے پیروں سے ٹھوکر مارتے ہوئے مزید زخمی کیا جس سے اس کی سنگدلی کا اندازہ ہوتا ہے ۔ یہ واقعہ اس وقت منظر عام پر جب مقامی لوگوں نے عمارت کی اوپری منزل سے لکشمی کو ننھی بچی کو اٹھا کر نیچے پھینکتے اور روندنے کی کوشش کرتے دیکھا اور فوری اس کی ویڈیو ریکارڈ کرلی جو بعد میں سوشیل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی ۔ معصوم کی ماں سنتوشی جو اڈیشہ سے تعلق رکھتی ہے اسی اسکول میں آیا کے طور پر کام کرتی ہے اور اپنے شوہر اور تین سالہ بیٹی کے ساتھ اسکول کے ایک کمرے میں رہتی ہے ۔ وہ اس وقت اسکول کی بس میں طلبہ کو چھوڑنے گئی ہوئی تھی ۔ بچی بخار کا شکار ہوجانے پر والدین نے جب اس سے وجہ پوچھی تو اس نے بتایا کہ آیا نے اسے مارا ہے ۔ اتوار کی صبح جب والدین نے اس معاملے کو اسکول کے نمائندہ جانکیرام کی نوٹس میں لایا تو الزام ہے کہ انہیں ڈانٹ دیا گیا اور کہا گیا کہ کیا اتنی چھوٹی سی بات پر اتنا بڑا مسئلہ بنانا ضروری ہے ۔ اس رویے نے والدین کے غم و غصے میں مزید اضافہ کیا ۔ اصل صورتحال اس وقت سامنے آئی جب پڑوسیوں نے تشدد کی ویڈیو والدین کو دکھائی ۔ والدین نے فوری طور پر جیڈی میٹلہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی لیکن یہ بھی الزام ہے کہ ابتداء میں شکایت کو نظر انداز کردیا گیا تاہم جیسے ہی ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہوئی پولیس حرکت میں آئی اور آیا لکشمی کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ۔۔ 2