میکسیکو سے 311 غیرقانونی ہندوستانی واپس

   

Ferty9 Clinic

میکسیکو سٹی ۔ 17 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) میکسیکو کے مائگریشن حکام نے پہلی بار 311 ہندوستانیوں کو جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے، ہندوستان روانہ کردیا جو ملک کے مختلف مقامات پر آباد تھے۔ یاد رہیکہ امریکہ کی جانب سے دباؤ بڑھنے کے بعد میکسیکو نے غیرقانونی طور پر میکسیکو آنے والوں کے خلاف کارروائی میں تیزی پیدا کردی ہے۔ نیشنل مائگریشن انسٹیٹیوٹ (NMI) کی ایک پریس ریلیز میں ایسے ہندوستانیوں کو جن کے پاس مستقل قیام کا کوئی قانونی جواز موجود نہیں ہے، ٹولوکاسٹی انٹرنیشنل ایرپورٹ سے بوئنگ 747 کے ذریعہ نئی دہلی روانہ کردیا گیا۔ ان تمام افراد کو اوکساکا، باجا کیلیفورنیا، ویراکروز، چیاپاس، سونورا، میکسیکو سٹی، ڈورنگو اور ٹباسکو میں واقع امیگریشن حکام کے روبرو پیش کیا گیا تھا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہیکہ ماہ جون میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے تمام میکسیکن درآمدات پر زائد ٹیکس کے نفاذ کا انتباہ دیا تھا بشرطیکہ میکسیکو غیرقانونی طور پر بذریعہ میکسیکو امریکہ میں داخل ہونے والوں پر نظر نہ رکھے۔ لہٰذا اس صورتحال میں میکسیکو کیلئے یہ ضروری ہوگیا تھا کہ وہ اس جانب توجہ دے اور اسی معاملہ میں پیشرفت کرتے ہوئے 311 ہندوستانی زد میں آئے ہیں۔ میکسیکو نے اپنی سرحد پر سیکوریٹی میں اضافہ اور تارک وطن کو واپس لینے کی اپنی پالیسی میں توسیع کی تھی۔ پریس ریلیز میں یہ بھی بتایا گیا ہے مائگریشن قوانین اور اس کے ریگولیشنز کو مدنظر رکھتے ہوئے ہندوستان کے سفارتخانہ کے ساتھ زبردست اور مثبت مواصلاتی روابط نے اس کام کو ممکن بنایا ہے اور غیرقانونی ورکرس کو واپس بھیجا گیا ہے۔ اس سلسلہ میں تمام غیرقانونی ورکرس کو فیڈرل مائگریشن ایجنٹوں اور نیشنل گارڈس کے ساتھ اکایوکان مائگریشن اسٹیشن میں جو ویراکروز میں واقع ہے، طلب کیا گیا تھاجہاں ان کی شناخت کے بعد انہیں ہندوستان روانہ کردیا گیا۔