کولکاتا : ترنمول کانگریس کی ایم پی مہوا مترا کو گزشتہ سال 8 ڈسمبر کو لوک سبھا سے معطل کردیا گیا تھا۔ لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی کی سفارش پر اسپیکر اوم برلا نے اُنہیں رکن پارلیمنٹ کے عہدے سے برخاست کردیا۔ اس کے بعد ساڑھے چھ ماہ گزر چکے ہیں۔ مہوا پیر کواعتماد کے ساتھ پارلیمنٹ میں واپس لوٹی ہیں۔انہوں نے 56ہزار ووٹوں سے کرشنا نگر میں بی جے پی امیدوار کو شکست سے دوچار کیا ہے ۔وہ دوسری مرتبہ لوک سبھا کیلئے منتخب ہوئی ہیں۔ 18ویں لوک سبھا کا پہلا اجلاس پیر کو شروع ہوا۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی کابینہ کے ارکان پروٹیم اسپیکر تری ہری مہتابنے رکن پارلیمان کے طور پر حلف لیا۔پارلیمنٹ پہنچنے کے بعد انہوں نے کہا کہ میں اب 49 سال کی ہوں۔ آئندہ 30 سال پارلیمنٹ کے اندر اور باہر لڑوں گی۔ مجھے ای ڈی یا سی بی آئی کے ذریعے دبایا نہیں جا سکتا۔جب مجھے 8 دسمبر کو غیر قانونی طور پر نکال دیا گیا اور مجھے پارلیمنٹ میں بولنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی، میں سیڑھیوں پر کھڑی تھی۔ پارلیمنٹ میں اور عہد کیا کہ میں سر اٹھا کر لوک سبھا میں واپس آؤں گی۔ مجھے ED-CBI سے ڈرایا یا ہرایا نہیں جا سکتا۔ میں اور ہم نے یہ کیا ہے ۔ ہم 234 اراکین کے ساتھ لوک سبھا میں اپوزیشن بنچ پر ہیں۔دراصل راہول گاندھی اس بار لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر بننے والے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پہلے سے زیادہ ‘طاقت’ کے ساتھ حکومت کا مقابلہ کرے گی۔ کانگریس کو 100 سیٹیں ملیں تو ترنمول کو 29 سیٹیں ملیں۔ سماج وادی پارٹی نے 40 سیٹیں جیتی ہیں۔ہم سب ایک ساتھ 234 ہیں۔