’’میں سنیما ہالس میں قومی ترانہ بجاتے وقت کھڑے ہونا

   

پسند نہیں کرتا‘‘: پون کلیان

حیدرآباد 10 مارچ (ایجنسیز) جنا سینا کے صدر پون کلیان نے کہاکہ وہ سنیما ہالس میں قومی ترانہ بجاتے وقت کھڑا ہونا نہیں چاہتے ہیں۔ یہ بات اُنھوں نے یہ الزام عائد کرنے کے چند دن بعد کہی کہ بی جے پی نے انھیں حیدرآباد میں دو سال قبل یہ بتایا تھا کہ 2019 ء کے لوک سبھا انتخابات سے قبل جنگ کا امکان ہے۔ جنا سینا سربراہ نے ہفتہ کو پھر ایک مرتبہ سپریم کورٹ کی اس ہدایت کا جواز طلب کیاکہ سنیما ہالس میں قومی ترانہ بجاتے وقت اس کے احترام میں ہر ایک کو کھڑا ہوجانا چاہئے۔ اُنھوں نے 2016 ء کے اس مسئلہ کو اُٹھایا جب سپریم کورٹ نے یہ ہدایت جاری کی تھی۔ کرنول، آندھراپردیش میں ایک یوتھ انٹریکیٹو سیشن کے دوران فلم اداکار سے سیاستداں بن جانے والے جنا سینا سربراہ پون کلیان نے کہاکہ ’’تھیٹرس میں قومی ترانہ بجاتے وقت میں کھڑے ہونا پسند نہیں کرتا۔ فرصت کے وقت میں جیسے فیملی اور فرینڈس کے ساتھ فلم دیکھنے کو اب حب الوطنی کے اظہار کے لئے ایک ٹیسٹ بنادیا گیا ہے‘‘۔ پون کلیان نے پوچھا کہ ’’سیاسی جماعتوں کی جانب سے ان کے جلسے، میٹنگس شروع کرنے سے قبل قومی ترانہ کیوں نہیں پڑھا جاتا ہے اور صرف سنیما ہالس ہی میں اسے کیوں بجانا چاہئے؟ ملک کے بڑے دفتروں میں بھی قومی ترانہ ہونا چاہئے۔ وہ لوگ جو قانون نافذ کرتے ہیں اور رہنمائی کرتے ہیں کیوں انھیں اس سلسلہ میں ایک مثال قائم کرتے ہوئے ہماری رہنمائی نہیں کرنی چاہئے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ ڈسمبر 2016 ء میں حیدرآباد کے ایک ایڈوکیٹ نے قومی ترانہ کی توہین و تحقیر کے لئے جنا سینا صدر کے خلاف ایک شکایت درج کروائی تھی۔