واشنگٹن : صدر بائیڈن کی صدارتی دوڑ سے دستبردار ی کے بعد ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار بننے والینائب صدر کملا ہیریس نے اپنی پہلی انتخابی مہم کے جلسے میں 5 نومبر کو ہونے والے انتخابات کو جیتنے کا عندیہ دیا۔کملا ہیرس نے وسکونسن میں اپنے جلسے میں ڈیموکریٹ پارٹی کے حامیوں کوامیدیں دلائیں ۔انہوں نے بائیڈن کی جانب سے انہیں امیدوار نامزد کرنے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں ان کی توقعات پر پوری اتروں گی اور دعوی کیا کہ وہ ٹرمپ کو شکست دیتے ہوئے صدارتی انتخابات میں فتح سے ہمکنار ہوں گی۔وسکونسن کے صدارتی انتخابات کی دوڑ میں اہم ریاستوں میں سے ایک ہونے کا ذکر کرتے ہوئے ہیریس نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ وہ ٹرمپ کو پہلے وسکونسن اور پھر دوسری ریاستوں میں شکست دیں گے۔”ہماری جدوجہد مستقبل کے لیے ہے، ہماری جدوجہد آزادی کے لیے ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ ہمارے ملک کو پسماندگی کی جانب دھکیلنے کے درپے ہیں،” کملا ہیرس نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ معیشت سے لے کر سماجی شعبوں تک بہت سے موضوعات پر جمہوری اصولوں کا دفاع جاری رکھیں گی۔انہوں نے بتایا کہ ڈیموکریٹک پارٹی صدارتی نامزدگی کے لیے درکار وفود کی تعداد تک پہنچ گئی ہے۔
ٹرمپ، کملا کے ساتھ کم سے کم ایک صدارتی مباحثہ کے خواہاں
واشنگٹن : امریکہ میں ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کملا ہیرس کے ساتھ کم از کم ایک صدارتی مباحثہ ضرورکرنا چاہوں گاٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں کملا ہیرس کے ساتھ ایک نہیں بلکہ ایک سے زیادہ صدارتی مباحثے ہونے چاہییں۔ان کا کہنا تھا کہ ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس جو بائیڈن کے مقابلے میں آسان حریف ہیں، کملا ہیرس کو صدارتی انتخاب میں ہرانا آسان ہوگا۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ کملا ہیرس بائیڈن سے زیادہ بنیاد پرست ہے۔