نئی دہلی: نئے موٹر ایکٹ 2019ء کے خلاف آج نئی دہلی اور نوئیڈامیں ٹرانسپورٹ سیکٹر نے بند کا اعلان کیا ہے۔ اس بند کے تحت خانگی بسیں، آٹو رکشا، کیبس، ٹرکس اور اسکول وینس سڑکوں سے غائب نظر آئیں جس کی وجہ سے کئی دفاتر اور اسکولس کو تعطیل دیدی گئی۔ ذرائع حمل و نقل(ٹرانسپورٹ)، 41اسوسی ایشنس اور یونینس نے آج موٹر وہیکل ایکٹ کے نافذ کے خلاف بند کا اعلان کیا ہے۔ دی یونائیٹڈ فرنٹ آف ٹرانسپورٹ اسوسی ایشنس (یو ایف ٹی اے) نے 41اسوسی ایشنس و یونینس کے ساتھ بندکا اعلان کیا ہے۔ یو ایف ٹی اے نے اعلان کیا ہے کہ کوئی بھی خانگی ٹرانسپورٹ کمرشیل گاڑی 19ستمبر کوصبح 6تا 9.30بجے رات تک نہیں چلے گی۔
Why UFTA has called for a transport strike in Delhi-NCR todayhttps://t.co/oho2X6CTJa pic.twitter.com/UHd2iohYVZ
— Hindustan Times (@htTweets) September 19, 2019
Autorickshaw drivers protest during a strike by United Front of Transport Association against the steep hike in penalties for road traffic violations under the newly amended Motor Vehicles Act in New Delhi
(Pics: HT Photos)
Read: https://t.co/K2CgTi4T2k pic.twitter.com/wwIRdzTjuR
— HT Delhi (@htdelhi) September 19, 2019
یوایف ٹی اے سربراہ ہریش سبھروال نے کہا کہ حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ نئے ترمیمی وہیکل ایکٹ کے قوانین کو برخواست کیا جائے،یہ سوائے بدعنوانی کے کچھ نہیں ہے، حکومت اس بھاری رقومات کے چالانات کی کوئی بھی گوشہ سے حوصلہ افزائی نہیں کی جارہی ہے۔ حکومت نے یقین دلایا تھا کہ بڑے عہدوں پر فائز عہدیداروں کو بھی اگر وہ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو ان پر بھی چالان عائد کیا جائے گا لیکن یہ بات حقیقت بن نہ سکی۔“
طلباء کے سرپرستوں اور والدین کو اسکولس کے مسیج موصول ہوا کہ آج ہڑتال کی وجہ سے اسکول بند رہیں گے۔ بعض اسکولس میں امتحانات چل رہے ہیں آج کا پرچہ ملتوی کردیا گیا ہے۔ کچھ اسکولس نے تعطیل منسوخ کر کے اسکول کھلا رکھنے کافیصلہ کیا ہے او رانہوں طلبہ کے سرپرستوں سے اپنے بچوں کو اسکول لاکرچھوڑنے کی درخواست کی کیونکہ اسکول کے بسوں پر بھی آج پابندی ہے۔