انگلش ٹسٹ سب سے زیادہ سخت اور شادی کرکے برطانیہ آنے والے افراد کیلئے ایک چیلنج ہوگا
ماہر اور نیم ماہر ورکرس زمرہ کو ختم کرنے کی تجویز l 2029ء تک تمام قوانین کے نفاذ کیلئے حکومت پرعزم
لندن، 27 مئی (یو این آئی)برطانیہ میں امیگریشن قوانین میں تبدیلی کیلئے برطانوی حکومت نے کمر کس لی۔ اس حوالے سے موجودہ قوانین میں تبدیلی کیلئے ایک وائٹ پیپر جاری کیا گیا ہے جس میں بڑی تبدیلیوں کی تجاویز دی گئی ہیں، جو بڑے پیمانے پر بیرون ملک سے آنے والے افراد کو متاثر کریں گی۔ پہلے نمبر پر حکومت غیر ملکی ورکرز کے زمرہ کو محدود کر رہی ہے جس میں ماہر ورکرز کو بلانے کیلئے کمپنیوں پر مزید سختیاں کی جا رہی ہیں اور نیم ماہر ورکرز زمرہ کو تو تقریباً ختم کرنے کی ہی تجویز ہے ۔دوسرے نمبر پر سوشل ورکرز ویزا ہے ، جسے بند کیا جا رہا ہے جس پر اب تک پاکستان سمیت کئی ممالک سے ہزاروں افراد برطانیہ آ چکے ہیں، اس ویزے پر مکمل پابندی لگائی جا رہی ہے اور مستقبل میں مقامی کیئر ورکرز کو ہی ان ملازمتوں کیلئے زیر غور لایا جا سکے گا۔تیسرے نمبر پر یونیورسٹیز کے انٹرنیشنل طلبہ کی فیسوں کی آمدنی پر نیا لیوی ٹیکس لگایا جا رہا ہے جو سمندر پار طلبہ کیلئے فیسوں میں مزید اضافہ کا سبب بنے گا، ساتھ ساتھ ان طلبہ کو داخلے دینے والی یونیورسٹیوں کے اسپانسر لائسنس کی شرائط کو بھی سخت کیا جارہا۔ چوتھے نمبر پر گریجویٹ اسٹوڈنٹس کو ڈگری مکمل کرنے کے بعد برطانیہ میں ملازمت کیلئے 2 سالہ ویزے کی مدت میں کمی کر کے 18 ماہ کی جا رہی ہے ۔ پانچویں نمبر پر انگلش ٹسٹ میں مزید سختی کی جا رہی ہے ، جس میں شادی کرکے آنے والے افراد، ورکرز اور اُن کے اہل خانہ کیلئے بنیادی انگلش ٹسٹ میں تبدیلی کی جا رہی جو اب مزید سخت ہوگا۔چھٹے نمبر پر برطانیہ میں مستقل رہائش اختیار کرنے کی مدت ہے جسے 5 سال سے بڑھا کر 10 سال کیا جا رہا ہے اور اب ورکرز کو پانچ سال مزید انتظار کرنا ہوگا، تاہم شادی کر کے آنے والے افراد کیلئے اس مدت کو تبدیل نہیں کیا جا رہا۔اس میں جو ایک اہم سوال ہے کہ کیا جو ورکرز پہلے سے برطانیہ میں موجود ہیں اُن پر بھی ان قوانین کا اطلاق ہوگا؟ تو اس کے جواب میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جو لوگ برطانیہ آ چکے ہیں اُن پر نئے قوانین کا اطلاق نہیں ہوگا۔ اس کے علاوہ ایک کیٹگری میں ویزے میں آسانی کی تجاویز دی گئیں ہیں، جس میں گلوبل ٹیلنٹ، ہائلی سکلڈ ورکرز اور ہائی پوٹینشل روٹس شامل ہیں۔حکومت کی جانب سے تجویز کی گئی پابندیوں کا اطلاق کچھ ضروری تفصیل کے بعد شروع ہو جائے گا، تاہم اس حوالے سے ابھی تک حتمی تاریخ نہیں دی گئی ہے ۔ لیکن موجودہ حکومت اپنے دور حکومت ہی میں ان تمام قوانین کو نافذ کرے گی، جو اب سے لے کر 2029 تک تمام قوانین کے نفاذ کیلئے پُر عزم ہے ۔