حیدرآباد شہر کے چار مینار، نیکلس روڈ اور دیگر مقامات پر نئے سال کی پہلی رات میں کثیر تعداد میں ہندوستان کی عوام نے اس کالے قانون کے خلاف پرزور احتجاج کیا۔
احتجاج کرنے والوں نے ہندوستان زندہ باد، مودی ڈاون اور امت شاہ ڈاون ڈاون کے نعرے لگاۓ، پولیس نے کئی لوگوں کو حراست میں بھی لے لیا۔
ملک بھر جہاں نئے سال کا جشن منایا جا رہا تھا، وہیں پر امن پسند اور انصاف پسند شہری حکومت کے کالے قوانین کے خلاف احتجاج کر رہی تھی، احتجاج کے دوران قومی ترانہ بھی گایا گیا۔
زندہ دل مظاہرین نے ایسے جگہوں پر بھی احتجاج کیا کہ جن کے دل مردہ ہیں ان کو بھی کچھ آواز اٹھانے کی توفیق ہو اور انکا بھی دل زندہ ہوجاۓ۔
اس لئے کہ یہ وقت جشن منانے کا نہیں ہے بلکہ اپنے احتجاج کو پرامن انداز اپنے حقوق کےلیے بلند کرنے کا وقت ہے۔ تاکہ حکومت تک ہماری آواز پہنچ سکے اور ہم اپنے سیکولر ملک کو بچا بھی سکیں۔
احتجاج کرنے والوں میں مردوں کے علاوہ عورتوں کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ جو اپنے حقوق کی مانگ کےلیے مردوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہے۔
واضح رہے یہ انوکھا احتجاج حیدرآباد، دارالحکومت دہلی سمیت ہندوستان کے کئی شہروں میں ہوا۔ خاص کر دہلی میں جامعہ ملیہ کے طلباء ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء اس کام میں پیش پیش تھے۔
