نام واپسی !اب آگرہ اگراوان بنے گا

,

   

الہ آباد ، فیض آباد اور تاریخی مغل سرائے کے ناموں میں تبدیلی کے بعد ، وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی سربراہی میں اتر پردیش حکومت آگرہ ضلع کا نام تبدیل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

اس مقصد کے لئے آدتیہ ناتھ کی حکومت نے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر یونیورسٹی کے ماہرین سے مشورے طلب کیے ہیں۔ 

 امبیڈکر یونیورسیٹی کے شعبہ تاریخ کے پروفیسر سوگم آنند نے تصدیق کی کہ نام سے متعلق تاریخی حقائق کی تحقیقات کے لئے ایک خط موصول ہوا ہے۔ تاہم اس نے نام بدلنے کی قیاس آرائیوں سے خود کو دور کردیا۔

اگرہ ہمیں آگرہ شہر کسی اور نام سے جانا جاتا تو تاریخی ثبوت تلاش کرنے کے لئے ہمیں ریاستی حکومت کا خط موصول ہوا ہے۔ ہم نے تحقیقات کا آغاز کیا ہے اور اس خط کا جواب دیں گے ، ”پروفیسر آنند نے ہندوستان ٹائمز سے بات کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ 

یوپی سرکار کی طرف سے ایک خط موصول ہونے کے بعد امبیڈکر یونیورسٹی میں محکمہ تاریخ کی ذہن سازی ہورہی ہے جس کے تحت آگرون کو آگرہ کا نام دیا گیا۔ 

قابل ذکر بات یہ ہے کہ آگرہ پہلا شہر نہیں ہیں جن کا نام تبدیل کیا جائے گا۔

حالیہ دنوں میں حکمران بی جے پی حکومت نے شہروں گلیوں اور ریلوے اسٹیشنوں کے نام تبدیل کردیئے گئے ہیں۔ 

اگست میں وارانسی کے قریب مشہور مغل سرائے جنکشن کو دین دیال اپادھیہ (ڈی ڈی یو) اسٹیشن کا نام دیا گیا۔ 

الہ آباد کا باضابطہ طور پریاگراج اور فیض آباد کا نام تبدیل کرکے ایودھیا رکھا گیا۔

2015 میں دہلی میں اورنگزیب روڈ کا نام تبدیل کر کےڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام روڈ رکھا گیا۔