کینبرا : 16 مئی ( ایجنسیز ) آسٹریلیا کی پولیس نے ملک کے مغربی حصے کے ایک شہری کو نام کی غلطی کی وجہ سے دو مرتبہ گرفتار کیا اور حراست میں رکھا۔نیو یارک ٹائمز کے مطابق پولیس حکام کی جانب سے غلط فہمی کی بنیاد پر کی گئی ان کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔بے گناہ شہری کی گرفتاری کے سلسلے کا آغاز اس وقت ہوا جب پولیس کے کرائم اینڈ کرپشن کمیشن (سی سی سی) میں 2023 میں کشتی کے تنازعہ کے ایک کیس میں مارک ا سمتھ (فرضی شہری) ملوث ہوا۔انہوں نے پولیس کی ہنگامی سروس کو کال کی اور شکایت درج کروائی کہ انہیں مذکورہ کشتی کے مالک سے خطرہ ہے۔اسی دوران پولیس کو ایک دوسری شکایت بھی موصول ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایک شخص کشتی چوری کر رہا ہے۔پولیس کی ایمرجنسی سروس کے ڈسپیچر نے غلطی سے ’مارس‘ کے بجائے ’مارک‘ کے ورانٹ جاری کر دیے اور ان پر کسی اور کی ضمانت کی خلاف ورزی کا الزام بھی عائد کر دیا۔جائے وقوعہ پر پہنچنے والے پولیس افسران نے مارک کی شناخت یا اس کا پتہ جانچنے کی کوشش کیے بغیر ہی انہیں کشتی چوری اور ایک چوری شدہ اسمارٹ رائیڈر کارڈ کی ملکیت رکھنے کے الزام میں دھر لیا۔مارک نے پولیس کو اپنے نام کے غلط اسپیلنگ کی نشاندہی کی لیکن حکام نے شناخت کی مزید تصدیق نہیں کی۔حتی کہ ان کے فنگر پرنٹس بھی لیے گئے جو کہ وارنٹ والے شخص سے میچ بھی نہیں ہوتے تھے۔