بھینسہ۔/16 اکٹوبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مستقر حیدر آباد کے متوطن آٹھ نوجوان سیر و تفریح کیلئے مہاراشٹرا کے ضلع ناندیڑ کے اصلاح پور کے سہسرکنڈ آبشارپر گذشتہ روز آئے ہوئے تھے جن میں ایک ہی خاندان کے تین نوجوان شامل تھے۔ سہسر کنڈ آبشار کو قریب سے دیکھنے کیلئے تین نوجوان محمد رفیع(27) ، محمد اکرم (25) ، محمد سہیل (23) کے علاوہ ندیم خاں (25) خالہ زاد بھائی جملہ چار نوجوان آبشار میں اُترے۔ اسی اثناء میں سہسر کنڈ آبشار کے اوپری حصہ سے پانی کافی تیز بہاؤ میں آگیا۔ تفصیلات کے بموجب مہاراشٹرا کے اصلاح پور آبشار میں ایک ہی خاندان کے مہدی پٹنم ( آصف نگر ) کے محمد رفیع، محمد اکرم اور محمد سہیل غرقاب ہوگئے۔ جبکہ ندیم خان ایک پتھر کو پکڑ کر تقریباً دو گھنٹے تک آبشار کے تیز پانی کے بہاؤ میں زندگی اور موت کے درمیان پھنسا ہوا تھا۔ بعد ازاں اس واقعہ کی اطلاع پر اصلاح پور کی عوام اور محکمہ پولیس کے عہدیداران پہنچ گئے اور ماہی گیروں، تیراکوں کی مدد سے ندیم خان کو پانی سے باہر نکالا گیا۔ جبکہ گزشتہ روز اور آج دوسرے دن بھی محمد رفیع، محمد اکرم اور محمد سہیل کی نعشوں کو تلاش کیا گیا۔ لیکن تیراکوں کو ناکامی حاصل ہوئی ہے۔ باقی چار نوجوانوں میں محمد شہباز، شاہد خان، عبدالریحان اور سہیل ہے جو سہسر کنڈ آبشار کے اوپری حصہ پر ہی موجود تھے۔ بتایا گیا ہے کہ پین گنگا ندی میں کافی تیز بہاؤ میں پانی چھوڑا گیا جس کی وجہ سے نعشوں کی تلاش میں دشواری ہورہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ غرق ہوجانے والے محمد رفیع کو ایک چھ ماہ کا لڑکا بھی ہے جن کے سسرالی رشتہ داروں میں بھینسہ شہر کے عبدالباسط صدر مدرس اسلامیہ اردو ہائی اسکول شامل ہے۔ اس واقعہ کی بھینسہ میں اطلاع عام ہونے پر کافی غم و تشویش کی لہر دیکھی گئی اور نوجوانوں میں افسوس دیکھا گیا۔