مظفرپور شیلٹر ہوم سیکس اسکینڈل کی سی بی آئی تحقیقات کے حکمنامہ پر آر جے ڈی کے موقف کو کانگریس و دیگر کی تائید
پٹنہ 18 فروری (سیاست ڈاٹ کام) بہار اسمبلی میں آج زبردست شوروغل دیکھنے میں آیا اور مجبوراً ایوان کی کارروائی شروعات کے اندرون چند منٹ دوپہر دو بجے تک ملتوی کردینا پڑا کیوں کہ اپوزیشن ایم ایل ایز نے چیف منسٹر نتیش کمار کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے گڑبڑ مچائی۔ چیف منسٹر کو مظفرپور شیلٹر ہوم سیکس اسکینڈل میں تحقیقات کا سامنا ہے۔ ایوان کی کارروائی 11 بجے دن جیسے ہی شروع ہوئی، آر جے ڈی ایم ایل ایز بھائی ویریندر اور للت یادو کی قیادت میں اپنی نشستوں سے کھڑے ہوکر مطالبہ کرنے لگے کہ چیف منسٹر جو اُس وقت اسمبلی میں موجود نہیں تھے، گزشتہ ہفتے مظفرپور کی اسپیشل پوکسو کورٹ کے جاری کردہ حکمنامہ کے تناظر میں اپنا استعفیٰ پیش کردے۔ اِس عدالت نے اسکینڈل کے ایک ملزم کی داخل کردہ درخواست کو سی بی آئی سے رجوع کیا ہے۔ درخواست میں نتیش کمار اور کئی اعلیٰ بیوروکریٹس کے رول کی تحقیقات چاہی گئی ہے۔ یہ معاملہ 2013 ء سے 2018 ء تک شیلٹر ہوم کے لئے فنڈس کی اجرائی سے متعلق ہے۔ اسی مدت کے دوران وہاں کے مکینوں کے جنسی استحصال کی رپورٹ منظر عام پر آئی۔ ممبئی کے ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشیل سائنسیس کی جانب سے منعقدہ سوشیل آڈٹ کے نتیجے میں یہ حرکتیں منظر عام پر آئیں۔ اسپیکر وجئے کمار چودھری نے مشتعل اپوزیشن ارکان کو بتایا کہ جیسا کہ اُن کی جانکاری ہے، عدالتی حکمنامے میں نتیش کمار کے رول کے بارے میں کوئی سوالات نہیں اُٹھائے گئے اور درخواست معمول کے طریقہ کار کے مطابق سی بی آئی سے رجوع کی گئی ہے۔ جب آر جے ڈی ایم ایل ایز جن کے ساتھ کانگریس اور سی پی آئی (ایم ایل) جیسی دیگر پارٹیوں کے ارکان بھی شامل ہوگئے، اپنے مطالبہ پر مُصر رہے تب اسپیکر نے استفسار کیاکہ آیا اُن کے پاس عدالتی حکمنامے کی کوئی نقل موجود ہے اور اگر ایسا ہے تو وہ اُنھیں پیش کرسکتے ہیں۔ اس پر اپوزیشن ارکان مزید مشتعل ہوگئے اور ایوان کے وسط میں پہونچ گئے جس پر اسپیکر نے کارروائی کو دو بجے تک ملتوی کردیا۔ دریں اثناء اس مسئلہ پر ایک تحریک التواء بھی ایوان میں سی پی آئی (ایم ایل) ارکان ستیا دیو رام، سداما رائے اور محبوب عالم نے پیش کی جس میں چیف منسٹر کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا گیا اور الزام عائد کیا گیا کہ اب تک اِس اسکینڈل میں صرف چھوٹی مچھلیوں کو نشانہ بنایا جارہا تھا۔ قانون ساز کونسل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق چیف منسٹر رابڑی دیوی، جو ایوان بالا میں اپوزیشن کی لیڈر ہیں اُنھوں نے بھی نتیش کمار کے استعفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ وہ دیگر افراد کی دیانتداری کے اونچے معیارات کا مطالبہ کرنے میں تو آگے آگے رہتے ہیں، اب اُنھیں خود اِس پر کھرا اُترنا چاہئے۔ رابڑی دیوی کا طنز نتیش کمار کے 2017 ء میں مہا گٹھ بندھن سے اخراج کے پس منظر میں ہے، جس کے نتیجہ میں آر جے ڈی ریاست میں اقتدار سے محروم ہوئی اور اُن کے بیٹے تیجسوی یادو جو اُس وقت بہار کے ڈپٹی سی ایم تھے، اُن کے خلاف کرپشن کے الزامات عائد کئے گئے۔