نظام آباد میں کسانوں کا زبردست احتجاجی دھرنا

   

انتخابی نشانات کی تاحال عدم فراہمی پر ضلع انتظامیہ کے خلاف اظہار برہمی

نظا م آباد :3 ؍ اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )نظام آباد پارلیمانی حلقہ سے مقابلہ کرنے والے امیدواروں کا ایک اجلاس آج الیکشن آفیسر و ضلع کلکٹر مسٹر رام موہن رائو نے 11 بجے طلب کیا تھا اور الیکشن کمیشن بھی انتخابی جائزہ لینے کیلئے آج حیدرآباد سے نظام آباد پہنچنے کے باعث ضلع کلکٹر نے امیدواروں کو شام 5 بجے آنے کی ہدایت دی جس پر امیدواروں نے شدید ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کلکٹریٹ کے روبرو دھرنا دینا شروع کیا اور انتظامیہ کے رویہ کے خلاف ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نظام آباد حلقہ پارلیمنٹ سے مقابلہ کرنے والے 175 کسانوں کو آج انتخابی قواعد سے واقف کروانے کیلئے طلب کیا گیا تھا لیکن اچانک اجلاس کو ملتوی کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کیلئے صرف 7 دن باقی رہ گئے لیکن ابھی تک نشانات فراہم نہیں کئے گئے اور نہ ہی اس بارے میں واقف کروایا گیا ہے ۔ امیدوار کس طرح انتخابی مہم چلائیں گے لہذا انتخابات کو 15 دن تک ملتوی کیاجائے تو بہتر ہوگا۔ ان افراد نے کہا کہ انتخابات کو ای وی ایم کے بجائے بیالٹ پیپر کے ذریعہ منعقد کیا گیا تو بہتر ہوگا ۔ امیدواروں نے چلچلاتی دھوپ میں دھرنا دیتے ہوئے بیٹھ گئے ۔ اطلاع ملنے پر اڈیشنل ڈی سی پی اور پولیس کمشنر بھاری جمعیت کے ساتھ یہاں پہنچ کر ان افراد سے بات چیت کی اور کہا کہ ضلع میں ضابطہ اخلاق کو نافذ کیا گیا ہے لہذا دھرنا دینا مناسب نہیں ہے لہذا فوری یہاں سے چلے جانے کی ہدایت دی جس پر کسانوں نے شدید ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے امیدواروں کو گمراہ کررہے ہیں اور ابھی تک انتخابی نشانات کے بارے میں واقف نہیں کروایا گیا ہے کس طرح امیدوار انتخابی مہم چلائیں گے ۔ انہوں نے فوری انتخابات کو ملتوی کرنے کا الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہوئے ای وی ایم کے بجائے بیالٹ پیپر پر انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا اور اس خصوص میں ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کا بھی ارادہ ظاہر کیا ۔