پولیس کمشنر سائی چیتنیا کے فیصلہ پر پولیس حلقوں میں ہلچل ، جرائم کی بیخ کنی کی کوشش
نظام آباد۔19 اگسٹ ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) نظام آباد پولیس کمشنر سی پی سائی چیتنیا نے ایک اہم اور غیر متوقع فیصلے کے تحت کمشنریٹ کی ٹاسک فورس میں بڑی پیمانے پر تبادلے عمل میں لاتے ہوئے صرف ایک ہی دن میں 14 اہلکاروں کو مختلف مقامات پر منتقل کردیا جن میں ایک انسپکٹر، دو سب انسپکٹر اور دیگر عملہ شامل ہے۔ اس اقدام نے پولیس کے حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے اور مختلف سطحوں پر چہ میگوئیاں جاری ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ٹاسک فورس کے شعبے پر طویل عرصے سے بدعنوانی کے الزامات لگتے رہے ہیں۔ ماضی میں یہاں تعینات اے سی پی وشنو مورتی کو بھی سنگین کرپشن کے باعث معطل کیا گیا تھا۔ اعلیٰ سطحی اقدامات کے باوجود بعض اہلکاروں کی روش میں کوئی تبدیلی نہ آنے پر پولیس کمشنر نے حالیہ دنوں میں قریبی نگرانی کے بعد تطہیری کارروائی کرتے ہوئے تبادلوں کا فیصلہ کیا۔ اس کے تحت انسپکٹر انجیّا کو سی سی آر بی، سب انسپکٹر گووند کو آرمور اور سب انسپکٹر شیورام کو سی سی آر بی منتقل کیا گیا۔ عملے میں یعقوب ریڈی کو سی سی آر بی، لکشمن کو بھیمگل پولیس اسٹیشن، سدھیر کو رنجل پولیس اسٹیشن، انیل کمار کو سی سی ایس، راجو کو بودھن ٹاؤن، سچن کو بھیمگل، انور کو بودھن ٹاؤن بھیجا گیا جبکہ انیل، سرینواس، این سچن اور سائی ناتھ کو اے آر ہیڈکوارٹر سے منسلک کیا گیا۔ حکمنامے میں واضح ہدایت دی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر اپنی موجودہ ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوجائیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر قانونی سرگرمیوں اور اسمگلنگ کی روک تھام میں ٹاسک فورس کا کردار نہایت اہمیت رکھتا ہے لیکن بعض اہلکاروں کی جانب سے مجرموں سے سازباز اور مالی فوائد حاصل کرنے جیسے اقدامات سے محکمے کی ساکھ متاثر ہو رہی تھی۔ اسی پس منظر میں کمشنر سائی چیتنیا نے اس شعبے کو ازسرنو منظم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ توقع ہے کہ عنقریب ایسے ہی افسران و اہلکار تعینات کیے جائیں گے جن پر کسی قسم کا داغ یا شکایت نہ ہو تاکہ جرائم کی بیخ کنی مزید مؤثر انداز میں ممکن ہوسکے۔