نظام آباد کے قبرستانوں کے گورکنوںکی اُجرت میں اضافہ کا مطالبہ

   

نظام آباد۔22 اکٹوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نظام آباد کے قدیم و جدید قبرستانوں کے گورکنوں نے اجرت میں کمی اور سہولیات کی عدم فراہمی پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ گورکن کمیٹی کے صدر محمد جانی اور جنرل سکریٹری محمد فیروز نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ دو برسوں سے کمیٹی کی جانب سے اُن کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اُنہوںنے کہا کہ گورکن دن رات قبرستان میں خدمات انجام دیتے ہیں مگر اُن کے ساتھ انصاف نہیں ہو رہا۔ اُن کے مطابق دن کی ڈیوٹی کے لیے 2800 روپے اور رات کی ڈیوٹی کے لیے 3000 روپے طے کیے گئے ہیں لیکن اس میں سے 900 تا 1000 روپے مختلف مدت میں کاٹ لیے جاتے ہیں جس کے باعث اُن کی آمدنی نہایت کم رہ جاتی ہے۔گورکنوں نے بتایا کہ وہ لاک ڈاؤن کے دوران بھی اپنی خدمات انجام دیتے رہے لیکن اُس وقت بھی اُن کے مطالبات نظرانداز کیے گئے۔ انھوں نے نظام آباد کے ذمہ دار عوامی قائدین، سیاسی نمائندوں اور وقف بورڈ کے عہدیداروں سے اپیل کی ہے کہ اُن کے ساتھ انصاف کیا جائے اور ان کی اجرت میں اضافہ کیا جائے تاکہ وہ عزت کے ساتھ اپنی خدمت جاری رکھ سکیں۔اس سلسلے میں صدر عیدگاہ قدیم و جدید قبرستان کمیٹی عبدالرحمن بازرارہ نے سیاست نیوز دریافت کرنے پر بتایا کہ حال ہی میں گورکنوں کی اجرت میں اضافہ کیا گیا تھا اور مزید بہتری کے لیے غور کیا جا رہا ہے۔