انسانیت کی تعلیم کو عام کرنا ہی دعوت دین کا بنیادی مقصد، تبلیغی اجتماع میں شرکاء کی تربیت
حیدرآباد۔7۔جنوری(سیاست نیوز) نفرت کے ماحول کے خاتمہ کے لئے انسانیت کا فروغ ناگزیر ہے اور انسانیت کی تعلیم کو عام کرنا ہی دعوت دین کا بنیادی مقصد ہے۔ علماء اکرام نے تبلیغی جماعت کے صوبائی اجتماع کے دوران شرکاء کی تربیت کرتے ہوئے انہیں تاکید کی کہ وہ اپنے حلقہ احباب اور اطراف واکناف کے ماحول کو پراگندہ ہونے سے بچانے کے لئے دعوت الی اللہ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے تمام انسانیت تک دین حق کی تعلیمات پہنچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ شہر حیدرآباد کے نواحی علاقہ پرگی میں جاری تبلیغی جماعت کے اجتماع میں آج زائد از 4لاکھ افراد نے شرکت کی اور ان شرکاء کے لئے اجتماع گاہ کے اطراف واکناف دور دور تک وسیع و عریض انتظامات کئے گئے تھے۔ اجتماع کے دوسرے دن علماء اکرام نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ نفرت کے خاتمہ کے لئے دین اسلام کے پیام محبت کو عام کرتے ہوئے انسانیت کو بیدار کرنے میں اپنا کردار ادا کریں کیونکہ جب انسانیت بیدار ہوجائے گی تو کسی کو کسی سے کوئی بغض یا نفرت باقی نہیں رہے گی بلکہ ہر فرد دوسرے سے محبت کرے گا۔ اجتماع کے دوران مختلف علماء کے خطابات میں دین اسلام میں دعوت کی اہمیت اور راہ حق کی دعوت دینے پر حاصل ہونے والے اجر و ثواب کے متعلق تفصیلی خطابات ہوئے اور اجتماع میں گروپس کی شکل میں موجود وفود نے دعوت کے طریقہ کار اور عصری مسائل پر گفتگو کے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ پرگی اجتماع کو ریاست بھر میں حاصل ہورہی اہمیت کے متعلق منتظمین کا کہناہے کہ اجتماع میں نہ صرف ریاست تلنگانہ کے اضلاع سے بلکہ پڑوسی ریاستوں کرناٹک ‘ آندھراپردیش ‘ اوڈیشہ کے علاوہ مہاراشٹرا سے مبلغین جماعت اور شرکاء کی بڑی تعداد شرکت کر رہی ہے۔ اجتماع کے دوران آج شہر حیدرآباد کی اہم شخصیات نے بھی اجتماع میں شرکت کرتے ہوئے زانوئے ادب طئے کئے ۔ اکابرین نے شرکاء کو دین اسلام کی بنیادی تعلیمات سے واقف کروانے کے ساتھ ساتھ یہ بات بتائی کہ اللہ کے رسول ﷺ کی شریعت زندگی کے ہر موڑ پر ساری انسانیت کی رہنمائی کرتی ہے اور اس رہنمائی سے سبق لیتے ہوئے زندگی گذارنے والا ہی دراصل کامیاب ہے۔ نمازپنجگانہ کی پابندی ‘ شریعت مطہرہ پر عمل آوری ‘ صغیرہ گناہوں سے محفوظ رہنے کی کوششیں اور حق بات کو عام کرنا دنیا اور آخرت میں رسواء ہونے سے بچانے کے عمل ہیں اسی لئے امت مسلمہ کو اپنی زندگیوں میں اس بات کا خصوصی خیال رکھنا چاہئے ۔ اللہ تعالیٰ نے امت محمدیہ ﷺ کو جن نعمتوں سے نوازا ہے ان میں سب سے بڑی نعمت اپنے نبی کی امت میں پیدا کیا جانا ہی ہے اور امت میں پیدا ہونے والے ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے نبیﷺ کی تعلیمات کو دوسروں تک پہنچائے اور انہیں اس بات سے واقف کروائے کہ اگر وہ ان تعلیمات سے محروم ہیں تو دنیاو آخرت میں ناکام ہیں ۔ علماء اکرام نے کہا کہ اگر امت دعوت و تبلیغ کے کام کو فراموش کرتی ہے تو ایسی صو رت میں نفرتوں کا بازار گرماتا رہے گا اوران نفرتوں کے خاتمہ کے لئے انسانیت کے پیغام کو عام کرنا ہر شخص کی ذمہ داری ہے۔دور دراز سے اجتماع میں شرکت کے لئے پہنچنے کے علاوہ شہر حیدرآباد سے بھی بڑی تعداد میں آج نوجوانوں نے اجتماع میں شرکت کی اور اسے کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا اس کے علاوہ دونوں شہروں سے تعلق رکھنے والے تبلیغی جماعت کے ذمہ داروں کی نگرانی میں سینکڑوں کی تعدا د میں والینٹرس ملک کے مختلف مقامات سے صوبائی اجتماع میں شرکت کے لئے پہنچنے والوں کی خدمت میں مصروف ہیں اور ان کے لئے اجتماع گاہ میں 26 مختلف مقامات پر طعام کے علاوہ دیگر انتظامات کو یقینی بنایا گیا ہے۔منتظمین کے مطابق اجتماع میں پروگرام کے مطابق اکابرین کے خطابات و تربیتی خطابات کا سلسلہ جاری ہے اور اکابرین کی جانب سے دی جانے والی تعلیمات کو عام کرنے کے لئے مختلف گروپس میں نوجوانوں کو تیار کیا جا رہاہے تاکہ نوجوانوں کے وفود ملک کے مختلف مقامات تک ان تعلیمات کو پہنچاسکیں۔امت مسلمہ کے نوجوانوں میں دینی حمیت پیدا کرنے اور ان کو اللہ اور اس کے رسولﷺ کی تعلیمات سے واقف کروانے کے لئے اختیار کئے جانے والے طریقہ کار پر بھی اس اجتماع کے دوران تبادلہ خیال کیا گیا ۔تبلیغی جماعت کے اجتماعات میں عام طور پر کوئی روایتی تشہیری سرگرمیاں نہیں ہوتی اور نہ ہی جماعت میں شریک ہونے والے یا شرکاء کی تربیت کرنے والوں کی کوئی تشہیر کی جاتی ہے ۔ علماء اکرام نے شرکاء کو تشہیر سے اجتناب کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ خالص اللہ کی رضا کے لئے دعوت کے کام کو اختیار کریں اور جماعت میں پہنچنے والوں کی اپنے اکابر کے طریقہ کے مطابق تربیت کو یقینی بنائیں۔3