نیوزی لینڈ دہشت گرد حملہ میں کریمنگر کا نوجوان شہید

,

   

Ferty9 Clinic

بیوی اور بیٹا بچ گئے، محمد عمران خان کی والدہ اور بہنیں امریکہ میں مقیم

حیدرآباد ۔ 16 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ کی دو مساجد مسجد النور اور لن ووڈ کی مسجد میں پیش آئے دہشت گردانہ حملہ میں کریم نگر سے تعلق رکھنے والے نوجوان محمد عمران خان ولد محمد مسعود احمد خان بھی شہید ہوگئے۔ 34 سالہ محمد عمران خان گذشتہ 17 برسوں سے نیوزی لینڈ میں مقیم تھے اور وہاں ایک ریسٹورنٹ چلا رہے تھے۔ تین ماہ قبل ان کے والد محمد مسعود احمد خان کا امریکہ میں انتقال ہوا اور اس وقت محمد عمران خان نے اپنے والد کی تجہیز و تکفین میں شرکت کیلئے امریکہ کا دورہ کیا تھا۔ سیاست سے بات کرتے ہوئے عمران خان مرحوم کے تایا محمد محبوب خان نے جو ریاستی محکمہ آبپاشی ریٹائرڈ عہدیدار ہیں، بتایا کہ عمران کی چار بہنیں اور والدہ ہیں۔ تین بہنیں امریکہ میں ہیں اور ایک بہن لندن میں مقیم ہیں۔ چاروں بہنوں کی شادیاں ہوچکی ہیں جبکہ والدہ نعیم النساء امریکہ میں ہی مقیم ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ عمران کو ایک فرزند ہے جو نیوزی لینڈ میں ہی ساتویں جماعت کا طالب علم ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران کا گھر مسجد النور سے 16 کیلو میٹر دور ہے اور ہر جمعہ کی نماز کی ادائیگی کیلئے وہ اپنی اہلیہ اور بیٹے کے ہمراہ مسجد النور جایا کرتے تھے لیکن اس جمعہ کو وہ اپنی فیملی کے بغیر مسجد گئے تھے۔ محمد محبوب خان کے مطابق محمد عمران خان کی تدفین نیوزی لینڈ میں ہی عمل میں آئے گی۔ ہوسکتا ہیکہ ان کے چچا اور چچازاد بھائی اور برادران نسبتی امریکہ اور لندن سے نیوزی لینڈ روانہ ہوں گے۔ عمران خان کا خاندان بہت بڑا ہے۔ ان کے والد کے بھائیوں کی تعداد ہی 9 ہے جس میں عمران کے والد کا تیسرا نمبر تھا۔ عمران کے سب سے بڑے تایا نے مزید بتایا کہ اس درندگی کا مظاہرہ کرنے والے دہشت گرد نے پارکنگ لاٹ سے اندھادھند فائرنگ شروع کی اور مسجد میں گھس کر مصلیوں کو چن چن کر نشانہ بنایا۔ اس کے بعد جو ویڈیو فوٹیج منظرعام پر آیا اس میں محمد عمران خان کو خاندان والوں نے دم توڑتے دیکھا جس کے ساتھ ہی ان پر سکتہ طاری ہوگیا۔ عمران کا آبائی مکان ڈاکٹراسٹریٹ کریم نگر میں واقع ہے۔ ان کی شہادت کی خبر سے کریم نگر میں سوگ کا ماحول ہے۔