سعودی عرب امریکی معیشت میں سرمایہ کاری کو ایک کھرب ڈالر تک بڑھا رہا ہے : سعودی ولیعہد
واشنگٹن :19 نومبر ( ایجنسیز ) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے منگل کو وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران کہا کہ سعودی عرب امریکی معیشت میں سرمایہ کاری کو ایک ٹریلین ڈالر تک بڑھا رہا ہے۔عرب نیوز کے مطابق وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران ولی عہد نے کہا کہ سعودی عرب کے امریکہ کے ساتھ اشتراک سے مصنوعی ذہانت میں تعاون کے حقیقی مواقع ہوں گے اور دونوں ملکوں کے تعلقات ضروری ہیں۔اوول آفس میں سعودی ولی عہد نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ ہم یہ اعلان کر سکتے ہیں ہم 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو تقریباً ایک کھرب ڈالر تک بڑھا رہے ہیں۔صدر ٹرمپ نے سرمایہ کاری کی رقم کی تصدیق کہا تو اس پر ولی عہد نے جواب دیا کہ بالکل یقینی طور پر۔اس سے پہلے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان وائٹ ہاؤس پہنچنے تو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کا شاندار خیرمقدم کیا، اس موقعے پر باضابطہ استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔امریکی لڑاکا طیاروں نے خیرمقدمی تقریب کے دوران وائٹ ہاؤس کے اوپر سے فلائی پاسٹ کیا۔ طیاروں کا فلائی پاسٹ دونوں ملکوں کے درمیان سٹریٹیجک تعلقات کی مضبوطی اور گہرائی کو ظاہر کرتا ہے۔پریس بریفنگ میں امریکی صدر نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی تعریف کرتے ہوئے انھیں اپنا دیرینہ اور عزیز دوست کہتے ہوئے کہا ان کی وائٹ ہاؤس میں میزبانی کرنا اعزاز کی بات ہے۔ انھوں نے سعودی عرب کو ایک مضبوط اور اہم اتحادی قرار دیا اور شاہ سلمان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس سے پہلے منگل کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے منگل کو وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران کہا کہ تھاکہ ’دورے کے دوران صدر ٹرمپ اور امریکی حکام کے ساتھ بات چیت مصنوعی ذہانت کے انفراسٹرکچر میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے گرد گھومے گی جو ویژن 2030 کی حکمتِ عملی سے مکمل طور پر ہم آہنگ ہے۔‘ ’امریکہ کے ساتھ مصنوعی ذہانت میں تعاون کے حقیقی مواقع ہوں گے، نئے معاہدوں میں ٹیکنالوجی، خام تیل اور جدید معدنیات کے شعبے شامل ہیں۔‘انہوں نے واضح کیا کہ ’سعودی عرب، کمپیوٹر، چپس اور سیمی کنڈکٹرز کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا۔‘شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ’سعودی عرب علاقائی سلامتی کو یقینی بنانا اور اسرائیل کے ساتھ تعقلقات قائم کرنا چاہتا ہے لیکن صرف اس صورت میں جب اسرائیل، فلسطین تنازع کے حل کے لیے دو ریاستی حل کی جانب واضح راستہ موجود ہو۔
سعودی ہمارا غیرناٹو اتحادی: ٹرمپ
واشنگٹن : 19نومبر ( ایجنسیز ) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ “ہم، سعودی عرب کو ایک “اہم، غیر نیٹو اتحادی” کی حیثیت دیتے ہیں”۔ٹرمپ نے منگل کی شام سعودی ولی عہد کی طرف سے دیئے گئے عشائیہ میں شرکت کی اور اس موقع پر کہا ہے کہ “ہم سعودی عرب کوسرکاری سطح پر ایک اہم ‘غیر نیٹو اتحادی’ قرار دے کر اپنے باہمی فوجی تعاون میں مزید اضافہ کر رہے ہیں۔ یہ موضوع ہمارے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے”۔یہ بیان، دونوں ممالک کے درمیان، ایک اسٹریٹجک دفاعی معاہدہ پر دستخط کے بعد جاری کیا گیا ہے۔ سعودی ذرائع ابلاغ نے اسے ، طویل المدتی دفاعی تعاون کو مضبوط کرنے والا اور خطے کے امن، سلامتی اور خوشحالی کے ساتھ شراکت داروں کی مشترکہ وابستگی کا عکاس ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔وائٹ ہاؤس کے جاری کردہ بیان کے مطابق ولیعہد کے دورہ واشنگٹن کے دوران امریکہ اور سعودی عرب نے سول جوہری توانائی اور دفاع کے شعبوں میں بھی معاہدے کیے ہیں۔امریکہ انتظامیہ نے کہا ہے کہ دونوں فریقین نے سول جوہری توانائی پر ایک مشترکہ اعلامیہ کی منظوری دی ہے۔یہ اعلامیہ آئندہ دہائیوں میں اربوں ڈالر کے تعاون کے لئے قانونی بنیاد فراہم کرتا ہے۔وائٹ ہاؤس نے کہا ہیکہ یہ کام جوہری پھیلاؤ کے سدّباب قواعد کے مطابق انجام دیا جائے گا۔صدر ٹرمپ نے ایسے اسلحہ معاہدہ کی بھی منظوری دی جس میں ایف-35 لڑاکا طیارے بھی شامل ہیں۔
ٹرمپ صحافی کے سوال پر آگ بگولہ
واشنگٹن، 19 نومبر (یو این آئی) غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافی کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ اے بی سی فیک نیوز ہے ، میرا خاندان کے بزنس سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ میرا خاندان سعودی عرب کے ساتھ بزنس کرے ، میری خواہش ہے کہ میرا خاندان سعودی عرب کے ساتھ مزید بزنس کرے ۔ ٹرمپ ایپسٹین فائلز کے سوال پر بھی بھڑک اٹھے اور کہا کہ معزز مہمان کی موجودگی ایسے سوال حیران کن ہیں، میرا ایپسٹین فائلز سے کچھ لینا دینا نہیں ہے ۔ ٹرمپ نے کہا کہ اوباما نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات خراب کیے ، بائیڈن کو کچھ پتہ نہیں تھا کہ اس نے آگے کیا کرنا ہے ، میں نے اپنی فوج کو بنایا ہے ٹریلین ڈالرز خرچ کیے ہیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ میں نے آٹھ جنگیں رکوائیں، پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جنگ رکوائی، جنگیں رکوانے پر مجھے فخر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پوتن سے بھی جنگ روکنے کے لیے بات کررہا ہوں،۔
محمد بن سلمان نے ابراہیمی معاہدہ اور دوریاستی تنازعہ پر کھل کر بات کی
واشنگٹن : 19 نومبر ( ایجنسیز ) سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے لیے امن اور ابراہیمی معاہدہ کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب، فلسطین اور اسرائیل کے لیے امن چاہتے ہیں۔ ایران جوہری معاہدے کے لیے بھی اپنا بہترین کام کریں گے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ابراہیمی معاہدہ پر بہت اچھی بات چیت ہوئی ہے، سعودی عرب سے دفاعی معاہدہ ہو گیا ہے۔اْن کا کہنا تھا کہ سعودی عرب ایف 35 لڑاکا طیارے خریدے گا، ایف 35 طیارے اسرائیل کی طرح سعودی عرب کے لیے بھی ہیں۔ٹرمپ نے مزید کہا کہ سعودی عرب سے سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی ہر بھی معاہدہ کریں گے۔صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ رْکوانے کا ذکر کیا۔اس سے پہلے شہزادہ محمد بن سلمان کے وائٹ ہاؤس پہنچنے پر صدر ٹرمپ نے ان کا استقبال کیا ، امریکی طیاروں نے سعودی ولی عہد کو سلامی دی۔امریکی صدر نے کہا کہ میری حکومت میں امریکا ترقی کی بلندیوں پر جا رہا ہے، میرے آنے کے بعد امریکا میں سرمایہ کاری میں بے انتہا اضافہ ہوا ہے۔